کیا جرمنی کی سیاست میں بھونچال آنے والا ہے
(منور علی شاہد بیورو چیف جرمنی )
جرمن کے دارالحکومت برلن میں منعقدہ اہم اجلاس میں ایس پی ڈی کی پارٹی کانگریس میں مارٹن شلس کو متفقہ طور پر پارٹی کی قیادت سونپ دی گئی اور اس طرح اب سال رواں کے ماہ ستمبر میں منعقد ہونے والے الیکشن میں چانسلز شپ کے لئے موجودہ چانسلر میرکل کے مدمقابل ہونگے۔ جرمن کی سیاسی پارٹی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی لیڈر شپ کے لئے کسی امیدوار کو ایک سو فیصد ووٹ ڈالے گئے ہوں ۔نومنتخب مارٹب شلس کو اجلاس میں موجود تمام ارکان نے ووٹ دے کر ان کو متفقہ لیڈر منتخب کیا۔اکسٹھ سالہ مارٹن شلس نے منتخب ہونے کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ایس پی ڈی کو ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بنانے کی جدوجہد شروع کی جائے گی تاکہ چانسلرشب کے حصول میں کسی قسم کی مشکل پیش نہ آئے
یہ امر قابل ذکر ہے موجودہ چانسلی میرکل کی موجودہ پارٹی سی ڈی یو کو ایس پی ڈی پر بہت زیادہ سبقت حاصل تھی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ سیاسی برتری اب برقرار رہتی نہیں دکھائی دیتی اور اب معاملہ الٹ دکھائی دیتا ہے اور ایس پی ڈی کو سی ڈی ؤ پر ایک پوائنٹ کی برتری ہو گئی ہے سبقت کے حوالے سے نومنتخب شلس نے مسرت کا اظہار کیا ہے جب کہ دوسری طرف انجیلا میرکل نے جن کو اس وقت دنیا کی طاقتور خاتون کا اعزاز بھی حاصل ہے نے اس برتری پر کسی قسم کی پریشانی کا اظہار نہیں کیا اور کہا کہ وہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے حق میں چلنے والی اس ہوا سے لکل پریشان نہیں اور نہ ہی گھبرانے والی ہوں میرکل نے مزید کہا کہ جائزے کے مطابق فرق بہت معمولی ہے اور اچھا مقابلہ تازگی کا سبب بنے گا