کچھ ذکر بالی ووڈ کی پاورفل ہیروئنز کا۔
خواتین زندگی کے ہر شعبے میں تیزی سے خود کو منوا رہی ہیں اور بالی ووڈ بھی اس میں شامل ہے۔ ایک زمانہ تھا، جب بالی ووڈ کی فلموں کا سارا بوجھ’’ہیرو‘‘ کےمضبوط کندھوں پر ہوتا تھا، یہ وہ زمانہ تھا جب ’’ہیروئن‘‘ فلم میں صرف گانا گانے کے لیے انٹری مارتی تھی۔ تاہم اب وقت بدل رہا ہے۔
اب بالی ووڈ میں ایسی فلمیں بھی بنائی جاتی ہیں، جن میں ’’ہیروئن‘‘ کے کردار کو مرکزی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ ایک ہیروئن ہی پوری فلم کو اپنے بل بوتے پر لے کر چلتی ہے اور فلم کو کامیابی سے ہمکنار بھی کرواتی ہے۔ ذکر چند ایسی ہی بالی ووڈ کی پاورفل ہیروئنز کا۔
پریانکا چوپڑہ
17سال کی عمر میں مس انڈیا بننے اور نیشنل ایوارڈ ونر کا اعزاز حاصل کرنے والی پریانکا چوپڑہ بالی ووڈ کی میگا اسٹار ہے۔بالی ووڈ ہی کیوں،Quanticoاور Bay Watchمیں اپنی صلاحیتوں کے جلوے دکھانے کے بعد ہالی ووڈ بھی اب اس بیوٹی کے گن گارہا ہے۔ جمی کیمیل کا شو ہویا گڈ مارننگ امریکا یا پھر آسکرایوارڈز نائٹ، ہالی ووڈ میں پریانکا چوپڑہ بالی ووڈ کی پاورفل اور خودمختار عورت کے طور پر خود کو منواچکی ہے۔ بالی ووڈ کے ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز پریانکا چوپڑہ کو اپنی فلموں میں سائن کرنے کے لیے لائن لگائے کھڑے ہیں، تاہم پریانکا کی نظریں اب ہالی ووڈ پر ہیں۔
دیپیکا پڈوکون
دیپیکا بالی ووڈ کی حقیقی Goddess ہے۔ 2007میں بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ ’’اوم شانتی اوم‘‘ میں ڈیبو کرنےکے بعد بالی ووڈ کی اس بیوٹی کوئین کو پیچھے مڑکر دیکھنے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔ 2014میں ایک کے پیچھے ایک مسلسل چار ہٹ فلمیںدینے،ڈپریشن سے لڑنے،’’ پیکو‘‘،’’ باجی راؤ مستانی‘‘ اور حال ہی میں ’’پدماوت‘‘ جیسی وومن۔
اورینٹیڈ بلاک بسٹر فلمیں دینے کے بعد دیپیکا پڈوکون کو بالی ووڈ میں Numero Unoایکٹریس کی حیثیت حاصل ہوچکی ہے۔ دیپیکا کے بارے میں اب کہا جاتا ہے کہ اسے ہٹ فلم کے لیے کسی ’’ہیرو‘‘ کی ضرورت نہیں رہی۔ آنے والے دنوں میں بھی دیپیکا کے فینز اسے فلموں میں پاورفل کرداروں میں دیکھ سکیں گے۔ XXX: Return of Xander Cage کے بعد ہالی ووڈ میں بھی ڈی پی کے روشن کیریئر کی راہیں ہموار ہوچکی ہیں۔
کنگنا رناؤٹ
’’کوئین‘‘(2014)نے کنگنا رناؤٹ کا کیریئر بدل کر رکھا دیا تھا۔ کنگنا کا کردار اتنا پاور فل تھا کہ ا س نے ’’ہیرو‘‘ کو ریجیکٹ کرنے کی ہمت کرڈالی۔ کنگنا کا کردار ہر لحاظ سے یادگار تھا۔ اس کے بعد ’’تنو ویڈز منو‘‘ پارٹ وَن اور ٹو کی کامیابی نے کنگنا کو بالی ووڈ کا فیمیل ’’خان‘‘ بنا دیا۔ کنگنا غالباً واحد بالی ووڈ ایکٹریس ہے، جو اعلانیہ طور پر بالی ووڈ کے سپراسٹار ’’خانز‘‘ کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرچکی ہے، کیوں کہ بقول کنگنا، خانز کی فلموں میں ہیروئن کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ہوتا۔
ایشوریہ رائے
ایشوریہ رائے کوبھارت کا ’’انٹرنیشنل فیس‘‘کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ ذرا90 کی دہائی کو یاد کرنے کی کوشش کریں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ دنیا، بھارت کو ایشوریہ رائے کے توسط سے جانتی تھی۔ کانز فلم فیسٹول میں ایشوریہ رائے کی شرکت، اس ایونٹ کا لازمی جز ہوا کرتا تھا، جہاں ڈائریکٹرز اور پروڈیوسرز اسے سائن کرنے کے لیے بے تاب رہتے تھے۔ ’’اے دل ہے مشکل‘‘ کے ذریعےایشوریہ رائے نے ثابت کردیا ہے کہ 42سال کی عمر میں بھی وہ رنبیر اور انوشکا جیسے ینگ اسٹارز کو بیوٹی اور ٹیلنٹ کے میدان میں پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سونم کپور
فیشن اور سونم کپور ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔ وہ جو لباس پہن لے وہ فیشن بن جاتا ہے۔ سونم کپور، بالی ووڈ کی ان ایکٹریسز میں شامل ہے، جن کے دل میں جو بات ہوتی ہے، اسے زبان پر لانے میں نہ دیر لگاتی ہیں اور ناہی کسی کا کوئی ڈر رکھتی ہیں۔ سونم اپنے فیشن گیم کی وجہ سے پہچانی جاتی ہے، تاہم ’’نیرجا‘‘ جیسی فلمیں کرنے کے بعد بالی ووڈ میں بھی اس کا گیم پلان بدل گیا ہے۔ کیریئر کے عروج پرشادی کا اعلان کرکے سونم نے یہ پیغام دے دیا ہے کہ وہ آج کے دور کی خودمختار اور پردماغ عورت ہے، جو زندگی کو اپنی شرائط پر گزارنا جانتی ہے۔
کرینہ کپور
کرینہ کپور نے بالی ووڈ کی ہیروئنز کو کئی نئی راہیں دکھائی ہیں۔ سائز زیرو کیا ہوتا ہے؟ کیا ایک ہیروئن کیریئر کے عروج پر شادی کرکے گھر بسا سکتی ہے؟ کیا شادی کے بعد بھی وہ ہیروئن سپراسٹار Quotientبرقرار رکھ سکتی ہے؟ آپ کو ان تینوں سوالات کے جوابات چاہیے اور سارے جوابات ’’ہاں‘‘ میں چاہئیں تو کرینہ کپور کو دیکھ لیں۔ کرینہ غالباً عہد حاضر کی واحد ایکٹریس ہے، جس نے اپنی فلم میں ہیروئن کے بجائے ہیرو کا کردار ادا کیا اور اس کے سامنے ہیرو کو مجبوراً ہیروئن بننا پڑگیا