کرپشن کے خاتمے اور پانامہ لیکس کی چابی سپریم کورٹ کے پاس ہے : سراج الحق

حکومت کی گڈگورننس صرف ٹی وی تقاریر اور اشتہارات میں نظر آتی ہے ،حکمرانوں کے آزمائش کے دن آنے والے ہیں :کرپشن مٹاؤ پاکستان بچاؤ مارچ سے خطاب
پرویز رشید کی قربانی قبول نہیں ہوئی،قومی سلامتی کے راز فاش کرنے کے اصل ملزم سامنے لائے جائیں ،کرپشن کے خاتمہ کو قومی ایکشن پلان کا حصہ بنایا جائے لاہور (جنرل رپورٹرسے ،ایجنسیاں)امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے پرویز رشید کی قربانی تو دی ہے مگر یہ نہیں سوچا کہ قربانی کے جانور کا بے عیب ہونا ضروری ہے ،یہ قربانی قبول نہیں ہوئی ،پرویز رشید اتنی بڑی جرأ ت نہیں کر سکتے ،قومی سلامتی کے راز فاش کرنے کے اصل ملزم سامنے لائے جائیں ،پاناما لیکس کرپشن کی ہوشربا داستان ہے جس میں وزیر اعظم کے بچوں کے نام ہیں ،وزیر اعظم کس طرح خود کو اس سے بری الذمہ قرار دے سکتے ہیں،ملک میں انتشار اور بدامنی کا ذمہ داریہی حکمران ٹولہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کے تین روزہ اجتماع کے اختتام پر کرپشن مٹاؤ پاکستان بچاؤ مارچ کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مارچ وحدت روڈ گراؤنڈ سے شروع ہوکر بھیکھے وال موڑ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔سراج الحق نے کہاکہ نواز شریف سے پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ ضد چھوڑ کر اپنے اور اپنے بچوں کے احتساب کیلئے تیار ہوجائیں ،میں ملک سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے نکلا ہوں تو میرے دائیں بائیں کوئی آف شور کمپنی کا مالک ،شوگر مافیا کا ڈان ،قرضے ہڑپ کرنے والا یا سمگلر نہیں، قوم سے اپنی امانت ودیانت کا لوہا منوانے والے کھڑے ہیں ۔صباح نیوز کے مطابق سراج الحق نے کہا کہ ملک میں کرپشن کے خاتمہ کو بھی قومی ایکشن پلان کا حصہ بنایا جائے ، پاکستان اور فوج دونوں ضروری ہیں ، اگر کوئی چاہتا ہے کہ اپنے مقاصد کیلئے فوج کو استعمال کرے تو قوم اس کی اجازت نہیں دے گی،ملک میں کرپشن کے خاتمے اور پاناما لیکس کی چابی سپریم کورٹ کے پاس ہے ،سپریم کورٹ کو کسی نظریہ ضرورت کی ضرورت نہیں،کیس کی کسی خوف یا دباؤ کے بغیر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے اور قوم کو انصاف دے ،حکومت کے آزمائش کے دن آنے والے ہیں لیکن فوج کو سیاست میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے جو لوگ ایساکرنے کی خواہش رکھتے ہیں وہ ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں ، وزیروں مشیروں نے جو اثاثے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے پڑھ کر ترس آتاہے ،وہ زکوٰۃ کے مستحق لگتے ہیں ۔سراج الحق نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی پچاس سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے لیکن نام نہاد سیکولر حکومت عوام کو روٹی ، کپڑا اور مکان دینے کا وعدہ پورا نہیں کر سکی بلکہ سکولوں میں ڈانس سکھانے لگی ہے ،بلوچستان جل رہا ہے ، جو لوگ وہاں تعلیم اور روزگار مانگتے ہیں ، اسلام آباد والے انہیں دشمن کا ایجنٹ اور غدار قرار دیتے ہیں ۔سراج الحق نے کہا کہ میں اس نظام کا باغی ہوں جس میں وڈیرے کے کتے تو عیاشی کرتے ہیں اور غریب کے بچے گندگی میں خوراک اور رزق تلاش کرنے پر مجبور ہیں،اورنج لائن ٹرین پر تو 162 ارب روپے خرچ کئے جاتے ہیں لیکن ہسپتالوں میں ایک ایک بیڈپر تین تین بچے لٹائے جاتے ہیں جنہیں ادویات بھی میسر نہیں ،وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی گڈگورننس صرف ٹی وی تقاریر اور اربوں روپے کے اشتہارات میں نظر آتی ہے ، ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جنہوں نے اپنے اثاثے پاناما ، لندن اور دبئی میں چھپا رکھے ہیں ،حکمران ہماری جیبوں پر سرجیکل سٹرائیک کر رہے ہیں جن کا ہاتھ روکنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پچاس ہزار روپے چوری کرنے والے کو تو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے لیکن 50 ارب روپے کی چوری کرنے والے کو سینیٹر اور ممبر قومی اسمبلی بنا دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے قرض اتارو مہم ، فرینڈز آف پاکستان اور امریکہ کا فرنٹ لائن اتحادی بن کر کردار ادا کرنے کے لئے جو پیسہ لیا گیا وہ کہاں گیا،الیکشن کمیشن آئین کی 62,63 دفعہ پر عملدرآمد کرتا تو چور اور لٹیرے ایوانوں میں نہ پہنچ پاتے ،جماعت اسلامی کا کرپشن کے خلاف مارچ ختم نہیں ہوا ، 10 اور 11 نومبر کو گوجرانوالہ میں کرپشن کے خلاف دھرنا دیں گے ۔مارچ سے لیاقت بلوچ ،میاں مقصود احمد اور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا ۔