کراچی: فائرنگ سے بوہرا برادری کا تاجر ہلاک
کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بوہرا برادری کا ایک تاجر ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
نارتھ ناظم آباد تھانے کے ایس ایچ او غلام اصغر عباسی نے ڈان کو بتایا کہ بوہرا برادری سے تعلق رکھنے والے افراد برہان سینٹر کے قریب کھڑے تھے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں حاکم فروز نامی شخص موقع پر ہی ہلاک جبکہ عمار عابد زخمی ہوگیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونا والا شخص تاجر تھا جبکہ زخمی کو علاج کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
واضح رہے کہ کراچی میں گذشتہ کئی سالوں سے بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی، اغوا برائے تاوان اور دیگر سنگین نوعیت کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ سے موجودہ حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ستمبر 2013 میں کراچی آپریشن کا آغاز کیا تھا۔
اس موقع پر تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو یہ مینڈیٹ دیا تھا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور امن و امان کی خراب صورت حال پر قابو پانے کیلئے بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا سیاسی دباؤ قبول نہ کیا جائے۔
کراچی آپریشن کیلئے حکومت نے رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجروموں کی سرکوبی، ان کے خلاف بھرپور اور بلا امتیاز کارروائی کی ہدایت کی۔
رینجزر اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گذشتہ 3 سال میں ہزاروں آپریشنز اور کارروائیوں کے دوران سیکڑوں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کو مقابلے میں ہلاک اور ہزاروں کو گرفتار کیا، جن میں سیاسی اور کالعدم تنظیموں کے کارکنان بھی شامل تھے۔
کراچی آپریشن کی بدولت شہر میں امن وامان کی صورت حال میں کافی بہتری آئی اور شہریوں میں موجود خوف و ہراس آہستہ آہستہ زائل ہونے لگا۔
تاہم گزشتہ کچھ ہفتوں سے کراچی میں جرائم کی وار داتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث آئے روز قتل اور دیگر سنگین نوعیت کے جرائم کی رپورٹس سامنے آرہی ہیں۔