کراچی، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی تیاریاں مکمل
کراچی کے علاقے لیاری میں دہشت گردوں اوربھتاخوروں کیخلاف آپریشن کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ دہشت گردوں کے سر کی قیمت 10 سے50لاکھ روپے تک مقررکی جائے گی۔
پولیس ذرائع کے مطابق لیاری کے 18 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقررکرنےکیلئے ڈی آئی جی ساؤتھ نے آئی جی کو خط بھیجا ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عزیر بلوچ کا قریبی ساتھی تاج عرف تاجو اور حال ہی میں ذکری محلے میں رینجرز پر حملے میں ملوث زاہد لاڈلہ بھی ان 18 ملزمان میں شامل ہیں۔ سندھ پولیس نے لیاری میں بےامنی کے ذمے دار دہشت گردوں کی فہرست تیار کرلی گئی۔
ڈی آئی جی سائوتھ کی جانب سے آئی جی سندھ کو لکھےگئے خط میں لیاری گینگ وار کے 18 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت 10سے 50 لاکھ روپے تک مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ان دہشت گردوں کےخلاف کلاکوٹ، کلری، نیپئر، بغدادی، کھارادر، ڈاکس، چاکیواڑہ اور جیکسن تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔
خط میں عزیر بلوچ کے قریبی ساتھی تاج عرف تاجو اور مومن خان کے سرکی قیمت 50 ،50 لاکھ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ اولڈ سٹی ایریا میں تاجروں سے بھتہ وصول کرنے میں سرفہرست وصی اللہ لاکھو ، ایاز زہری اور فاروق عرف مایا کے سروں کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر کئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔
خط کے مطابق فیصل پٹھان، شفیع پٹھان، ملا نثار ، زاہد لاڈلہ، شاہد عرف ایم سی بی کے سروں کی قیمت 20 لاکھ مقرر کئے جانے ،جبکہ سراج الاسلام، جبرائیل عرف پٹھان اور آغا شوکت کے سروں کی قیمت 10 دس لاکھ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
فہرست میں نامزد ملزمان لمبے عرصہ سے مفرور ہیں جنہیں پولیس اور سیکورٹی ادارے گرفتار کرنے میں تاحال ناکام ہیںجبکہ ان ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر ہونے پر ان کی یقینی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے۔