ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ محمد عامر جان نے ترقیاتی محکموں کے افسران کو ہدیت کی ہے کہ ترقتاتی سکیموں سے متعلق اجلاس میں تمام سکیموں کا احاطہ کیا کریں
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس اف کینیڈا)
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ محمد عامر جان نے ترقیاتی محکمو ں کے افسران پر زور دیا ہے کہ وہ اراکین پارلیمنٹ کے حلقوں میں نئے تشکیل شدہ اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر تعمیراتی سرگرمیوں اور فنڈز کی صورتحال اور پیش رفت سے متعلقہ معزز رکن صو بائی اسمبلی کے نوٹس میں لائیں اور ان کے ساتھ مربوط رابطہ استوار رکھیں۔
یہ بات انہوں نے عمران خالد بٹ ایم پی اے کے حلقہ نمبر پی پی91 میں جاری تر قیاتی سکیموں کے فنڈز اور تعمیر اتی پیش رفت سے متعلق امور کا جائزہ لیتے ہو ئے کہی۔ اجلاس میں عمران خالد بٹ ایم پی اے ‘ ایڈ یشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ نورش صباء ‘ محکموں کے افسران ‘ تحصیلوں کے اسٹنٹ کمشنرز اور زیر تر بیت اسسٹنٹ کمشنرز شریک تھے۔
ڈپٹی کمشنر نے محکمہ بلڈنگ ‘ ہائی وے او ر پی ایچ اے کے افسران کو وارننگ دی کہ وہ دل جمعی اور ذاتی توجہ سے سکیمیں معیاری اور بر وقت مکمل کروائیں تاکہ حکومت پنجاب کے فلاح عامہ کے پروگرام کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ آفیسر پلاننگ کو بھی ہدایت کی کہ وہ بھی ترقتاتی سکیموں سے متعلق اجلاس میں تمام سکیموں کا احاطہ کیا کریں اور بریفنگ میں ہر چیز شامل ہونی چا ہیئے۔
ممبر صو بائی اسمبلی عمران خالد بٹ کے حلقہ پی پی 91 میں پروونشل اے ڈی پی ‘ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی ‘ عدم دستیاب سہولتیں‘ سکولوں کی خطرناک عمارتوں ‘ آئی ٹی لیبز اور پی ایچ اے کی سکیموں پر تفصیل سے غور کیاگیا ۔ عمران خالد بٹ ایم پی اے نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محکموں کے افسران پر زور دیا کہ وہ تمام جاری سکیمیں معیاری او ر بر وقت مکمل کرنے کے لئے خصو صی اقدامات کریں تاکہ کو ئی سکیم متاثر نہ ہو اور نہ ہی متعلقہ علاقہ کے عوام کسی مشکل کا شکار ہوں۔ انہو ں نے کہا کہ تر قیاتی منصوبوں‘ ان کے فنڈز اور تکمیل کے تمام مراحل کے لئے تشکیل شدہ نظام کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ قوم کے خون پسینے کی کمائی ضائع نہ ہو۔ انہو ں نے کہاکہ وہ ڈ پٹی کمشنر کے ہمراہ
سکیمو ں کے جائزہ کے لئے دورہ کریں گے او رمحکموں کی کارکردگی ملاحظہ کی جائے گی۔ ڈ پٹی کمشنر نے ایم پی اے عمران خالد بٹ کو یقین دلایاکہ وہ اپنے طو رپر بھی ان سکیمو ں کا اچانک معائنہ کریں گے اورمحکموں کی کارکردگی اور تعمیراتی کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔
ایڈ یشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ نو رش صباء نے اجلاس کو متعلقہ منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایاکہ حلقہ پی پی 91 میں پروونشل اے ڈی پی کی تین سکیموں پر 283.065 ملین روپے‘ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی 4 سکیموں پر 33.058 ملین روپے‘ ایم اینڈ آر کی ایک سکیم پر 10ملین روپے‘ سکولوں کی مخدوش اور خطر ناک عمارتوں کی تعمیر و مرمت پر 2 سکیمو ں پر 16.519 ملین ‘ آئی ٹی لیبز کی ایک سکیم پر 1.06 ملین روپے ‘ سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کی 16 سکیموں پر 4.430 ملین روپے جبکہ پی ایچ اے کی 4 سکیموں پر 48.700 ملین روپے لاگت آئے گی۔ انہوں نے تمام افسران سے کہاکہ وہ متعلقہ اراکین صو بائی اسمبلی کے حلقوں کی سکیمو ں ‘ فنڈز اور تعمیراتی پیشرفت کی صورتحال سے متعلق رپورٹ پیش کریں تاکہ یہ رپورٹ ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ ممبر صوبائی اسمبلی کو ارسال کی جا سکے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ نورش صباء نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چودھری اشرف علی انصاری کے حلقہ پی پی 93میں مختلف ترقیاتی محکموں کی طرف سے سی ایم ڈائریکٹوزکی نئی اور جاری سکیموں، لوکل گورنمنٹ کی 135ملین کی 13 ، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی 28ملین کی 7، سکولوں میں عدم دستیاب سہولیات کی 3.2ملین کی 8، سکولوں کی خطرناک عمارتوں 5.2ملین کی 1ایم اینڈ آر روڈز کی 10ملین کی 2اور آئی ٹی لیب کی سولہ لاکھ کی 1سکیم شامل تھیں کا تفصیلی جائزہ لیا ۔
اجلاس میں ایم پی اے توفیق احمد بٹ کے حلقہ پی پی 96کی سکیموں کا جائزہ لیا جن میں صوبائی اے ڈی پی کی 25ملین کی 1، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی20ملین کی 4، سی ایم ڈائریکٹوز کی 300ملین کی 18، عد م دستیاب سہولیات کی فراہمی کی 18، ایم اینڈ آر کی 10ملین کی 1، سکول کی خطرناک عمارتوں کی از سرنو تعمیر کی 13ملین کی 2اور پی ایچ اے کی 7.7ملین کی مختلف پارکوں کی اپ گریڈیشن اور بحالی کی سکیمیں شامل کا بھی تفصیلی جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کو بروقت تکمیل کی ہدایت کی ۔
اجلاس میں حاجی عبدالرؤف مغل کے حلقہ پی پی 94کی جاری سکیموں جن میں صوبائی اے ڈی پی کی 7.7ملین کی 1، ڈسٹرکٹ اے ڈی پیکی 64ملین کی 3، سی ایم ڈائریکٹوز کی 14ملین 4، سکولوں میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کی 7ملین 22 ، ایم اینڈ آر روڈز کی 10ملین کی 5، سکولوں کی خطرناک عمارتوں کی ازسر نو تعمیر کی 3اور پارک اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی کی 7.2ملین 3کی سمیت مختلف وجوہات کے باعث زیر التوا ء سکیموں کا جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایات جاری کیں کہ انہیں حائل رکاوٹوں کو دور کر تے ہوئے کو فوری مکمل کرایا جائے ۔