ڈپٹی کمشنر سقراط امان رانا نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کو وافر مقدار میں نہری پانی کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں
رحیم یار خان19 مئی 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکتستان نیوز وائس آف کینیڈا )
ڈپٹی کمشنر سقراط امان رانا نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کو وافر مقدار میں نہری پانی کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ ضلع میں پانی کی قلت کے باعث کاشتکاری کا عمل متاثر نہ ہو۔ساڑھے سات ہزار کیوسک پنجند لنک کینال اور گیارہ ہزار کیوسک عباسیہ کینال میں پانی کی فراہمی کے سلسلہ میں متعلقہ حکام کو ڈیمانڈ ارسال کر دی گئی ہے جس پر آئندہ چند روز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی زرعی مشاورتی اور ٹاسک فورس کمیٹی کے علیحدہ علیحدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ نہری پانی کی منصفانہ تقسیم کے لئے ٹھوس حکمت عملی تیار کی گئی ہے اور محکمہ انہار کے افسران کو واضح ہدایات کی گئی ہیں کہ کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو پانی کی غیر منصفانہ تقسیم برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کمیٹیوں کا مقصد کسانوں کے حقوق کا تحفظ اور انہیں دوران کاشتکاری درپیش مسائل کا خاتمہ کرتے ہوئے جدید زرعی اصلاحات کی جانب راغب کرنااور کسانوں کے لئے حکومتی اقدامات کے ثمرات براہ راست پہنچانا ہے جس کے لئے محکمہ زراعت اپنے فرائض محنت اور لگن سے انجام دیتے ہوئے کاشتکاروں سے قریبی رابطہ رکھے۔ڈپٹی کمشنر نے ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی مشاورتی، ٹاسک فورس کمیٹی کے ممبران پر مشتمل واٹس ایپ گروپ تشکیل دیں تاکہ میں ہر وقت کسانوں کے ساتھ رابطہ میں رہوں اور ان کمیٹی کے ممبران و محکمہ زراعت کے افسران کی کارکردگی بارے میں آگہی حاصل ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ ضلع میںکسانوں کے لئے رعائتی نرخوں پر کھادوں کی دستیابی میں کوئی مشکل درپیش نہیں ہونی چاہیے، اوور چارجنگ اور جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف موثر کاروائی کرتے ہوئے انہیں جیل بھجوائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کسان پیکج میں کوئی رکاوٹ قبل نہیں ، کسانوں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کے سلسلے میں رجسٹریشن کے عمل کو تیز کریں اور آئندہ اجلاس میں محکمہ زراعت کسان پیکج سمیت دیگر زرعی اسکیموں بارے تفصیلی بریفنگ سے شرکاءکو آگاہ کرے۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی کاشت کا مطلوبہ ہدف حاصل کرنے کے لئے افسران و عملہ فیلڈ میں جاکر کسانوں کی رہنمائی کرے۔قبل ازیں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت ظفر اقبال نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع میں رواں سال کپاس کی کاشت کا ہدف 5لاکھ75ہزار ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جبکہ رواں برس گندم اور کماد کی کاشت میں اضافہ ہوا ہے ضلع میں کماد 4لاکھ87ہزار390ایکڑ جبکہ گندم 7لاکھ26ہزار ایکڑ رقبہ پر کاشت کی گئی۔ضلع میں کسان کارڈ کے تحت64ہزار334کاشتکاروں کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے ۔اس موقع پر کاشتکار تنظیموں کے نمائندوں میاں اکرام الحق نے کہا کہ کپاس کی کاشت بڑھانے کے لئے کاشتکاروں کو سبسڈی اور بہتر نرخ فراہم کئے جائیں تو کاشتکار کماد چھوڑ کر کپاس کی کاشت کریں گے ، موجودہ حکومت کپاس کے کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے اس کے اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔انہوں نے اجلاس میں این پی کے کھاد کی ایم او بی بیسڈ قسم کو ضلع کی زمینوں کے لئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے اس کی فوری روک تھام کے اقدام کی تجویز دی۔جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ ضلع رحیم یار خان کے کاشتکاروں کو سندھ کے کسانوں کے برابر فی ایکڑ کے حساب سے پانی فراہم کیا جائے۔چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر سقراط امان رانا جس انداز سے کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں وہ لائق تحسین ہیں ۔سید مظہر الحق بخاری نے کہا کہ ضلع میں پہلی مرتبہ کسانوں کو گندم خریداری مہم کے دوران بہتر انتظامات کے باعث مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور ڈپٹی کمشنر نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے نہری پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے جو اقدامات اٹھائے ہیں ضلع بھر کے کسان ان کے ان اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیںاور کسانوں کی فلاح وبہود کے ہر اقدام میں انتظامیہ سے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔اس موقع پر ضلع میں پختہ کھالہ جات پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی۔دریں اثناءکمشنر بہاولپور ڈویژن کیپٹن(ر)ثاقب ظفر نے بھی بذریعہ ویڈیو لنک ضلعی زرعی مشاورتی اور ٹاسک فورس کمیٹی کے نمائندوں سے مسائل دریافت کئے۔