ڈپٹی کمشنر اور سٹی پولیس آفیسر نے دورہ کے موقع پر محرم الحرام کے حساس روٹس پر لگائے گئے سکیورٹی کیمرو ں کا معائنہ کیا
گوجرانوالہ 28 ستمبر
(بشیر باجوہ بیوروچیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ محمد عامر جان نے سٹی پولیس آفیسر محمد اشفاق خان کے ہمراہ گوجرانوالہ شہر کی اے کیٹگری مجالس اور جلوسوں کے راستوں اور امام بارگاہوں کا دورہ کیا اور اس موقع پر عزاداروں کو فول پروف سکیورٹی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر نے دورہ کے موقع پر محرم الحرام کے حساس روٹس پر لگائے گئے سکیورٹی کیمرو ں کا معائنہ کیا اور عزاداران کو فول پروف سکیورٹی کی فراہمی کے سلسلہ میں کیے جانے والے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا۔ انہوں نے دورہ کے موقع پر ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے حکام کو ہدایت کی کہ شہر کے تمام مجالس اور جلوسوں کے راستوں ،امام بارگاہوں کے اطراف صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کے لیے مزید موئثر اقدامات بروئے کار لائیں،راستوں سے تجاوزات کا خاتمہ اور رات کے اوقات میں روشنی کے بہترین انتظامات کو بھی یقینی بنایا جائے ۔اس موقع پر سٹی پولیس آفیسر محمد اشفاق خان نے بتایا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا ،گاڑیوں کی پارکنگ مجلس اور جلوس کے مقام سے کم از کم 200میٹر فاصلے پر پارک کرائی جائیں گی مجالس اور جلوس میں داخل اور نکلنے کے لیے ایک ہی راستہ استعمال کیا جائے گا ، تمام داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں گے اور مجالس اور جلوسوں میں شرکت کرنے والے تمام افراد کی میٹل ڈیٹکٹر اور فزیکل چیکنگ کی جائے گی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ عزاداران کے لیے نیاز ،لنگر اورسبیل محکمہ صحت سے چیک کرائی جائے گی تا کہ کوئی نا خوشگوار واقع پیش نہ آئے ،مجالس اور جلوسوں کے منتظمین کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام پروگرام مقررہ روٹس پر چلتے ہوئے مقررہ وقت پر ختم کرائے جائیں ۔انہوں نے منتظمین کو سختی سے تلقین کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مجالس میں ذاکرین اور مقررین متنازع بیانات اور تقریروں سے اجتناب کریں بصورت دیگر ایسے مذہبی رہنماؤں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔پولیس ،مجالس اور جلوسوں کے منتظمین کے تعاون اور رضا کاروں سے مل کر سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے ۔دورہ کے موقع پراے سی سٹی راؤ سہیل اختر، ایس پی سٹی علی وسیم اور متعلقہ ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او بھی موجود تھے ۔