ایڈیٹرکاانتخاب

ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاوس میں ہونے سے مجھے فکر ہے کہ میرے سات پوتے پوتیوں کا مستقبل کیا ہو گا: کرسٹین ٹوڈ وِٹمین

واشنگٹن(نیوز وی او سی آن لائن)امریکہ کی ریپبلکن پارٹی کی سرکردہ رہنما کرسٹین ٹوڈ وِٹمین نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاوس میں ہونے سے مجھے فکر ہے کہ میرے سات پوتے پوتیوں کا مستقبل کیا ہو گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق اینوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) کی سربراہ کرسٹین ٹوڈ وِٹمین نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق دستیاب سائنسی حقائق کو نظر انداز کر رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی اس دھمکی نے دنیا کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد وہ مضر موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاو کی پالیسیاں ختم کر دیں گے۔
منتخب صدر کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ماحولیات اور توانائی کے بارے میں موجودہ امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں سے کاروباری دنیا کو نقصان ہو رہا ہے۔
مِس ٹوڈ وِٹمین کا مزید کہنا تھا کہ یہ بڑی فکرمندی کی بات ہے کہ (مسٹر ٹرمپ) کے ہاں سائنسی تحقیق اور ماحول کو بچانے سے متعلق پالیسیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے،میں جب اپنے خاندان اور دنیا بھر کے بچوں کے مستقبل کا سوچتی ہوں تو مجھے بہت پریشانی ہوتی ہے کیونکہ قدرت ایک ایسی ماں ہے جس نے اپنے بچوں میں کبھی کوئی تفریق نہیں کی اور نہ ہی سیاسی اور جغرافیائی سرحدوں کا لحاظ کیا ہے۔ اگر ایک ملک کوئی مضر کام کرتا ہے تو اس کے اثرات دوسرے ممالک پر ضرور مرتب ہوتے ہیں۔
ریپبلکن پارٹی کی اہم رکن کا مزید کہنا تھا کہ ’قدرتی ماحول کے بچاوے لیے ان کی اپنی جماعت نے ماضی میں جو اقدامات کیے اور جو اثاثہ بنایا، مسٹر ٹرمپ تو اسے بھی ضائع کر رہے ہیں۔ مثلاً جارج بش سینیئر نے سنہ 1992 میں ریو میں اقوام متحدہ کے معاہدے پر بھی دستخط کر دیے تھے۔اور ان سے پہلے ابراہم لنکن وہ پہلے امریکی صدر تھے جنھوں نے سرکاری زمینوں کو بچانے کا قانون بنایا تھا اور یہ ریپبلکن پارٹی کے رچرڈ نکسن ہی تھے جنھوں نے اینوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی قائم کی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button