ڈومور کہنے والی قوتیں اب اپنے اوپر ڈومور نافذ کریں ،ڈاکٹر طاہر القادری
برمنگھم /لاہور 29 اگست 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
افغانستان میں 10 سال دہشتگردوں سے لڑنے والے نتائج کے بارے میں بھی بتائیں افواج پاکستان نے 5 سال میں 10 سال والوں سے زیادہ کامیابیاں حاصل کیں‘ نوجوانوں کو دہشت گردانہ فکر سے بچانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، سربراہ عوامی تحریک
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے برمنگھم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈومور‘‘ کہنے والی قوتیں اب اپنے اوپر ’’ڈومور ‘‘نافذ کریں، افغانستان میں 10 سال دہشتگردوں سے لڑنے والے نتائج کے بارے میں بھی بتائیں ۔دہشتگردی کے خلاف لڑنا غیر ملکی ایجنڈا نہیں یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، دہشتگردی کے خلاف تنہا بھی لڑیں گے اور مل کر بھی ۔
افواج پاکستان نے 5 سال میں 10 سال والوں سے زیادہ کامیابیاں حاصل کیں۔ملک میں 90 فیصد دہشتگردی کے خاتمے کا کریڈٹ فوج کو دیتا ہوں۔ڈاکٹر طاہر القادری نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر غیر ملکی طاقتیں دہشتگردی سے نجات چاہتی ہیں تو پھر وہ دہشتگردی کے واقعات کی مخصوص تعریف کرنے کی بجائے اسے صرف دہشتگردی سمجھیں اور اس حوالے سے عالمی مائنڈ سیٹ تبدیل ہونا چاہیے، کسی ایک ملک یا قوم کو دہشتگردی سے منسلک کرنے سے دہشتگردی کو فروغ تو مل سکتا ہے مگر اس میں کمی نہیں آئے گی، دہشتگردی کی سیاسی، معاشی، فکری نظریاتی جہتیں ہیں، اس کا مقابلہ ہر سطح پر کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے حوالے سے علاقائی اور ریجنل طاقتیں بھی ملوث ہیں۔کوئی تو ہے جو افرادی قوت کو تربیت دیتا ہے،انہیں پناہ گاہیں دیتا ہے، انہیں اسلحہ اور پیسہ دیتا ہے،سہولت کاروں کا ناطقہ بھی بندہونا چاہیے، بین الاقوامی قوتوں کو ان سارے پہلوئوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے انسانیت کو دہشتگردی سے نجات دلانا ہو گی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم دنیا کے چپے چپے میں جا کر نوجوانوں کو دہشت گردانہ فکر سے بچانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔
میرا حالیہ یوکے کا دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ الہدایہ کیمپ میں پورے یورپ سے 500 سے زائد برٹش مسلم شریک ہیں اور اس کیمپ کا ایجنڈا انتہا پسندی سے بچائو اور پرامن معاشرہ کی تشکیل اور امن کا فروغ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی اور کرپشن کے خاتمے کی جنگ میں قوم کو متحد ہونا چاہیے مگر اتحاد کی یہ اپیل ان فورسز سے ہے جو کرپشن اور دہشتگردی کے خلاف ہیں اور جن کا ان برائیوں کی مخالفت کا ٹریک ریکارڈ ہے ،جنہیں پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے خائن قرار دیا ان کی اس یکجہتی میں کوئی ضرورت نہیں، یہی بدعنوان قوتیں پاکستان میں کرپشن اور دہشتگردی کو فروغ دینے والی ہیں۔