ڈاکٹر میڈس گلبرٹ: الاہلی اسپتال پر حملہ زخمیوں کے لیے سزائے موت کے مترادف ہہے

👇👇👇🇵🇰🤝🇨🇦
Voice of Canada اردو
**ڈاکٹر میڈس گلبرٹ: الاہلی اسپتال پر حملہ زخمیوں کے لیے سزائے موت کے مترادف ہے**
**تاریخ: 14 اپریل 2025**
**رپورٹ: بشیر باجوہ | VOC اردو**
بین الاقوامی شہرت یافتہ نارویجن ڈاکٹر میڈس گلبرٹ نے غزہ کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ “جو کچھ ہو رہا ہے وہ بہت منظم، سنسنی خیز اور لوگوں کی جینے کی صلاحیت کو کمزور کرنے کا افسوسناک طریقہ ہے۔”
ڈاکٹر گلبرٹ نے واضح کیا کہ الاہلی اسپتال پر حملہ شمالی غزہ میں اُن تمام افراد کے لیے “سزائے موت” ہے جو شدید زخمی ہیں یا جنہیں فوری سرجری کی ضرورت ہے۔ ان کے بقول، اسپتالوں پر حملے ان مریضوں کی زندگیوں کو براہ راست نشانہ بنانے کے مترادف ہیں جنہیں طبی امداد کی فوری ضرورت ہے۔
**اقوامِ متحدہ کی ممکنہ پوزیشن:**
اس دوران، اقوامِ متحدہ کی جانب سے بھی اس سانحے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ عالمی ادارے نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں اور طبی مراکز کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور انسانی حقوق کا احترام کریں۔ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن نے بھی اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
**ڈاکٹر گلبرٹ کی غزہ میں موجودگی کے پس منظر:**
ڈاکٹر گلبرٹ، جو کہ کئی بین الاقوامی انسانی ہمدردی تنظیموں کے ساتھ کام کر چکے ہیں، حالیہ دنوں میں غزہ میں طبی امداد کی فراہمی کے لیے موجود ہیں۔ انہوں نے جنگ زدہ علاقوں میں انسانی بحران کے دوران طبی امداد کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ان کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ تعریف کی جانے والی طبی خدمات کی ضرورت کتنی اہم ہے۔
**Disclaimer:**
This news is based on initial reports and is intended solely for public awareness. VOC Urdu is not responsible for the verification or denial of any legal claims or allegations.
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k
—
یہاں آپریشنل حالات، ڈاکٹر گلبرٹ کی غیرمعمولی کوششوں اور اقوامِ متحدہ کی ممکنہ پوزیشن کے بارے میں مزید تفصیلات شامل کی گئی ہیں تاکہ قارئین کو صورتحال کی بہتر سمجھ بوجھ فراہم کی جا سکے۔