چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کا پاناما نہر پر منفی اثر نہیں پڑیگا
پاناما سٹی 17جون 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈ)
چین پاناما نہر استعمال کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، جارج لوئس
چین اور پاناما کے درمیان حال ہی میں قائم ہونے والے سفارتی تعلقات پاناما نہر کے آپریشن پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں کریں گے، پاناما نہر پر صرف تجارت کے ذریعے ہی کوئی اثر ڈالا جا سکتا ہے کیونکہ اس نہر سے سامان بردار جہاز گزرتے ہیں جو ضرورت کے وقت اس نہری راستے کو استعمال کرتے ہیں ، یہ نہر اپنے تمام کاروباری اور تجارتی تعلقات کو شاندار طریقے سے برقراررکھتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار واٹر ویز کے سی ای او جارج لوئس کوئی جانو نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاناما نہر غیر جانبدار ہے اور دنیا بھر کے سامان بردار جہاز یہاں سے گزرتے ہیں ،کسی سامان بردار جہاز گزرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے، ہماری طرف سے صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ نہر سویز سے گزرنے کے لئے بین الاقوامی قوانین کی پابند ی کریں ۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کا پاناما نہر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا بلکہ اس سے سینٹرل امریکی ممالک میں سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو گا کیونکہ چین لاطینی امریکہ کے ذریعے کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہاہے،چین پاناما نہر کو استعمال کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے ، چین اور پاناما کے درمیان تعلقات کی تاریخ 160سال پر محیط ہے، یاد رہے چین اور پاناما کے درمیان گذشتہ ہفتے باقاعدہ سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے ۔