انٹرنیشنل

چین اپنے خطرناک ترین ہتھیار کو حرکت میں لے آیا، امریکہ کو اب تک کا سب سے واضح اور دوٹوک پیغام دے دیا

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے بحری بیڑے دنیا بھر کے عالمی پانیوں میں دندناتے پھر رہے ہیں اور بحری سفر کی آزادی برقرار رکھنے کے نام پر وہ دنیا پر اپنی دھونس جماتا پھر رہا ہے۔ اب چین نے بھی اپنا خطرناک ترین ہتھیار بحرالکاہل شمالی کے مغربی حصے کی طرف روانہ کرکے امریکہ کو دو ٹوک پیغام دے دیا ہے۔یاہوڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق چین نے اپنا پہلا طیارہ بردار بحری بیڑہ بحرالکاہل کے کھلے پانیوں کی طرف روانہ کر دیا ہے جہاں وہ فوجی مشقوں میں حصہ لے گا۔چینی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ”لیاﺅننگ نامی یہ بحری بیڑہ چینی نیوی نے 2012ءمیں تعمیر کیا تھا جو اب پہلی بار کھلے پانیوں کی طرف جا رہا ہے۔ بحرالکاہل کا یہ مغربی حصہ چین سے نیوزی لینڈ تک پھیلا ہوا ہے۔
چینی وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”نیوی کے بیڑے، بشمول لیاﺅننگ، ہفتے کے روزبحرالکاہل کے مغربی پانیوں کی طرف روانہ ہو چکے ہیں جو وہاں سالانہ مشقوں میں حصہ لیں گے۔“ تاہم اس بیان میں بیڑے کی حتمی منزل کا تعین نہیں کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اس وقت بحرالکاہل کی غالب قوت امریکہ ہے، جس کے چین کے ساتھ تعلقات ان دنوں بہت کشیدہ ہیں۔ اس کشیدگی کے دوران چینی نیوی کا بحرالکاہل میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا بہت غیرمعمولی اقدام ہے۔
جاپانی وزارت دفاع کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ہم نے چینی نیوی کے جنگی جہازوں کے حامل بیڑے لیاﺅننگ کو دیگر 8بیڑوں کے ہمراہ مشرقی بحرچین کے وسط میں سفر کرتے ہوئے پہلی بار دیکھا ہے۔“رپورٹ کے مطابق بحرجنوبی چین کے تنازع کے بعد تائیوان کے معاملے پر بھی امریکہ اور چین کے تعلقات میں بہت زیادہ کشیدگی آ چکی ہے۔ تائیوان آزاد ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے جبکہ چین کا دعویٰ ہے کہ یہ جزیرہ اس کی ملکیت ہے۔ گزشتہ دنوں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی روایت کو توڑتے ہوئے تائیوان کی صدر تسائی انگ وین سے ٹیلی فون پر بات کی اور انتخابی فتح پر مبارکباد وصول کی، جس پر چین سخت مشتعل ہے۔یہ پہلی بار کسی امریکی صدر نے براہ راست تائیوانی صدر کے ساتھ گفتگو کی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button