چینی سرمایہ کاروں نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کے 40فیصد حصص خرید لیے ،معاہدے پر دستخط ہوگئے
کراچی (نیوز وی او سی آن لائن)چین نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کے 40فیصد حصص خرید لیے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ بھی طے پاگیاہے ، تقریب کے مہمان خصوصی وزیرخزانہ اسحاق ڈار تھے ۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور چین کی ڈائیوسٹمنٹ (DIVESTMENT) ڈیل کا باضابطہ آغاز کیااور تمام متعلقہ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ اس ڈیل سے سرمایہ کاروں اور سٹاک ایکسچینجوں اور انکے شیئر ہولڈرز کو فائدہ پہنچے گا اور پاکستان سٹاک ایکسچینج میں انٹرنیشنل ٹیکنالوجی اور اینکر انوسٹرز کا بین الاقوامی تجربہ آئے گا، سٹاک ایکسچینج کی رسائی بڑھے گی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک ایکس چینج کے40فیصد سٹریٹجک حصص کی فروخت کے لیے چینی سرمایہ کار کنسورشیم کی بولی منظور کی گئی جس سے کم وبیش 9ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق شہزاد چامڈیہ کی سربراہی میں قائم کی جانے والی ڈائیوسمنٹ کمیٹی کو 22 دسمبر تک ملنے والی بولیاں تمام فریقین کے نمائندوں کی موجودگی میں کو ہی کھولی گئیں جس میں چینی کنسورشیم کی جانب سے سب سے زیادہ 28 روپے فی حصص کی بولی دی جسے متعلقہ قوانین کے تحت کامیاب قرار دیا گیا۔چینی کنسورشیم چین کی 3 سٹاک ایکس چینجز بشمول چائنا فنانشل فیوچر ایکس چینج کمپنی لمیٹڈ، شنگھائی اسٹاک ایکس چینج اور شینزن اسٹاک ایکس چینج کے ساتھ 2 بڑے مالیاتی اداروں پاک چین انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور حبیب بینک لمیٹڈ پر مشتمل ہے، ڈائیوسٹمنٹ کمیٹی سیکیورٹیزاینڈ ایکس چینج کمیشن سے منظوری کے بعد کامیاب بولی دینے والے کنسورشیم کو قبولیت کا خط (لیٹر آف ایکسیپٹینس) جاری کردیاگیا۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی نیلامی میں ابتدائی طور پر 19سرمایہ کاروں نے دلچسپی کا اظہار کیا تھا جن میں چین، برطانیہ، امریکا کے اسٹرٹیجک سرمایہ کاروں سمیت ایکویٹی فنڈز اور مقامی مالیاتی ادارے ایم سی بی بینک، نیشنل بینک، فیصل بینک اور ایچ بی ایل شامل تھے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کی جانب سے مالیاتی اداروں پر 5فیصد سے زائد حصص کی آفر دینے میں40 فیصد یا 32 کروڑ حصص اسٹریٹجک سرمایہ کار کو فروخت کرنے کے لیے پیش کیے گئے جن کے لیے پی ایس ایکس اعلامیے کے مطابق سب سے بڑی بولی 28 روپے فی شیئر قرار پائی اس حساب سے بروکرز کو 8ارب 96 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔