چیف جسٹس کا نیب کونندی پورپاورپلانٹ کے معاملے پر تحقیقات کاحکم
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن)نندی پورپاورپروجیکٹ کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے نیب کونندی پورپاورپلانٹ کے معاملے کی تحقیقات کاحکم دے دیا اور ملازمین کوواپس لانے اورتنخواہیں دینے کی ہدایت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مزدورکا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔
تفیصلات کے مطابق نندی پورپاورپروجیکٹ کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے کی۔عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں نند ی پورپلانٹ کب شروع ہوا،تخمینہ کتناتھا اور کتنے میں مکمل ہوا؟سیکریٹری توانائی ڈویژن نے عدالت کو بتایا کہ نندی پورپاورپلانٹ 2007 میں 22 ارب تخمینے سے شروع ہوا اور منصوبہ 58 ارب روپے میں مکمل ہوا۔جس پر ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ نندی پورپاورپلانٹ کی فائل وزارت قانون میں پڑی رہی،کون ذمہ دارہے؟رپورٹ میں جنہیں ذمہ دارٹھہرایاگیاان کےخلاف کیاکارروائی ہوئی؟سپریم کورٹ نے نیب کونندی پورپاورپلانٹ کے معاملے کی تحقیقات کاحکم دے دیا اور تنبیہ کی کہ نیب رحمت حسین جعفری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کرے ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نندی پورپاورپلانٹ میں فراڈکوباریک بینی سے دیکھناچاہتے ہیں منصوبے کیلئے بھرتی ملازمین کودوسری جگہ بھیج دیاگیا اور اس کو آؤٹ سورس کردیاگیا۔عدالت نے منصوبے کے ملازمین کوواپس لانے اورتنخواہیں دینے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ مزدورکا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔