چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان کے انٹرویو پر بھارت میں ہنگامہ – ’بلومبرگ پر اعتراف، مگر اپنے ملک میں خاموشی کیوں؟‘

👇👇👇🇵🇰🤝🇨🇦
Voice of Canada اردو
1 جون 2025
رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
بھارت، نئی دہلی

چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان کے انٹرویو پر بھارت میں ہنگامہ – ’بلومبرگ پر اعتراف، مگر اپنے ملک میں خاموشی کیوں؟‘

بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان کے حالیہ بین الاقوامی انٹرویوز، جن میں انہوں نے پاکستان کے ساتھ تازہ جھڑپوں میں بھارتی فضائیہ کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کا اعتراف کیا، نئی دہلی میں سیاسی اور عوامی حلقوں میں شدید ردعمل کا باعث بنے ہیں۔

جنرل چوہان نے سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ کے موقع پر بلومبرگ ٹی وی اور رائٹرز کو دیے گئے الگ الگ انٹرویوز میں کہا کہ “اہم یہ نہیں کہ کتنے طیارے گرے، اہم یہ ہے کہ وہ کیوں گرے۔” ان کے مطابق غلطیوں کی نشاندہی اور اُن کا ازالہ زیادہ اہم تھا، نہ کہ ہلاکتوں یا نقصانات کی تعداد۔

نقصانات کا اعتراف یا صفائی؟

جب بلومبرگ کے نمائندے نے پوچھا کہ کیا مئی کے چار روزہ پاک-بھارت فوجی تصادم میں بھارتی طیارے واقعی مار گرائے گئے، تو جنرل چوہان نے جواب دیا کہ انڈیا نے اپنی غلطیوں سے سیکھا، اور دو دن بعد دوبارہ مؤثر کارروائی کی۔ تاہم، جب صحافی نے پاکستان کے دعوے — کہ چھ بھارتی لڑاکا طیارے، بشمول تین رفال، تباہ کیے گئے — کے بارے میں پوچھا تو جنرل چوہان نے اس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا: “یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ لیکن اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ ہم نے غلطیوں سے سبق سیکھا۔”

انڈیا میں غصہ، شکوک اور سوالات

سوشل میڈیا پر انٹرویو کی وائرل ویڈیوز نے بھارتی صارفین کو تقسیم کر دیا۔ جہاں کچھ صارفین اس “اعتراف” کو حقیقت پسندی قرار دے رہے ہیں، وہیں اکثریت سوال اٹھا رہی ہے کہ قومی سیکیورٹی جیسے حساس معاملات پر بھارتی عوام اور پارلیمنٹ کو لاعلم رکھ کر بین الاقوامی میڈیا سے بات کیوں کی گئی۔

سابق صحافی اور موجودہ رکن پارلیمنٹ ساگریکا گھوس نے سوال کیا: “یہ خبر سب سے پہلے بین الاقوامی میڈیا کو کیوں دی گئی؟ عوام کو لاعلم کیوں رکھا گیا؟”

کانگریس پارٹی کے ترجمان جے رام رمیش نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 1999 کی طرز پر ایک آزاد کمیٹی تشکیل دے جو پاکستان سے حالیہ جھڑپوں میں ہونے والے نقصانات کا تفصیلی جائزہ لے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اس موقع پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کر دیا۔

پاکستان کے دعوے اور عالمی میڈیا کی تصدیق

پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت کے چھ لڑاکا طیارے مار گرائے، جن میں تین رافیل، ایک ایس یو-30، ایک مگ-29 اور ایک ہیرون ڈرون شامل تھا۔ پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے رائٹرز کو انٹرویو میں ان نقصانات کی تصدیق کی۔

بی بی سی ویریفائی اور واشنگٹن پوسٹ جیسے بین الاقوامی ادارے بھی رافیل طیاروں کے ملبے کی تصدیق کر چکے ہیں، جو پاکستان کے موقف کو تقویت دیتے ہیں۔

خاموشی کیوں؟

جہاں بلومبرگ اور رائٹرز کے کلپس دنیا بھر میں گردش کر رہے ہیں، وہیں انڈیا کے اندرونی حلقوں میں سوال گونج رہا ہے کہ اگر جنرل چوہان عالمی میڈیا پر نقصانات کا اعتراف کر سکتے ہیں تو بھارت کے عوام کے سامنے کیوں نہیں؟

پروفیسر اشوک سوئن نے تبصرہ کیا: “یہ واضح طور پر ملکی بیانیے کو قابو میں رکھنے کی کوشش ہے، جبکہ اصل حقائق کا اعتراف بیرون ملک کیا جا رہا ہے۔”

راہل گاندھی کا سوال

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے 17 مئی کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے استفسار کیا تھا: “کتنے بھارتی طیارے کھو چکے ہیں؟” جس کا تاحال سرکاری سطح پر کوئی جواب نہیں آیا۔

تاہم، جنرل انیل چوہان کے بلومبرگ اور رائٹرز کے انٹرویوز نے اس سوال کو دوبارہ مرکزی قومی بیانیے میں لا کھڑا کیا ہے۔

وی او سی اردو

ڈسکلیمر:
یہ خبر ابتدائی رپورٹس کی بنیاد پر عوامی آگاہی کے لیے مرتب کی گئی ہے۔ وی او سی اردو کسی بھی قانونی دعوے یا الزام کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں