چیئرمین نیب نے ملتان میٹرو بس میں کرپشن کی انکوائری کا حکم دیدیا
اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے میگا کرپشن مقدمات پر کارروائی کی رپورٹ3 ماہ میں طلب کرلی جبکہ ملتان میٹرو بس کے پراجیکٹ میں مبینہ طور پر بدعنوانی کی انکوائری کا بھی حکم دیا ہے۔
چیئرمین نیب نے ملتان میٹرو بس کے پراجیکٹ میں مبینہ طور پر بدعنوانی کی انکوائری کا حکم دیا ہے جبکہ پی آئی اے کے طیارے کوکوڑیوں کے مول فروخت کرنے پر اظہار تعجب کیا اور اس کی مکمل انکوائری کا حکم دیا۔ انھوں نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی نیب میں انکوائریوں اور تحقیقات کی رپورٹ متعلقہ ڈی جی کو ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
گزشتہ روز نیب ہیڈ کوارٹرز میں ڈی جیزکانفرنس سے خطاب میں جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات اب الماریوں اور فائلوں میں بند نہیں پڑے رہیں گے، کوئی جتنا بھی بااثرکیوں نہ ہو احتساب سے بالاتر نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے احکام پر من و عن عمل کیا جائے گا، میگاکرپشن مقدمات پر 25 اکتوبر 2017 کے بعدقانون کے مطابق کارروائی کی رپورٹ 3 ماہ کے اندر پیش کی جائے، اب صرف کام، کام اورکام ہوگا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میری اولین ترجیح ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام شکایات، انکوائریوں اور تحقیقات کو شفافیت، میرٹ، شواہد اور سائنسی بنیادوں پر مکمل کرنا ہے۔ نیب سیاسی اور ذاتی انتقام کیلیے نہیں بنا، مقدمات کیلیے طے شدہ طریقہ کارکے مطابق کام کرنے کا10 ماہ کا وقت مقررکیا گیا ہے، اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کے اندر احتساب کے عمل کو پہلے مرحلے پر اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ اب جو بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا اس میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے گا اور نااہل، بدعنوان اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی اب نیب میں کوئی جگہ نہیں ہو گی۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تمام ڈی جیزکو ہدایت کی کہ وہ ریجنل بیوروز میں آنے والے تمام افراد سے خوش اخلاقی سے پیش آئیںکیونکہ قانون کی نظر میں جب تک کوئی شخص مجرم قرار نہیں پاتا وہ بیگناہ ہے۔ میں کسی اور ذرائع اور سفارش پر یقین نہیں رکھتا، آپ صرف قانون کے مطابق دیانتداری سے چوکس ہوکر تفتیش کریں اور مقدمات نمٹائیں۔