چھرا مارکی تلاش پولیس کی کمائی کا ذریعہ بن گئی، پچاس سے زائد گرفتاریاں
کراچی 21اکتوبر2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ، نیوز وائس آف کینیڈآ)
پولیس نے اصل چھرے مارکے تلاش میں 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیاہے، چھری مارملزم کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے، چھ روز سے گرفتار کیبل آپریٹر کی رہائی کیلئے اہل خانہ سے مبینہ طورپر دولاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے اصل چھرے مارکے تلاش میں شہریوں کو تاوان کے لیے اغوا کرنا شروع کردیا، کراچی پولیس مختلف وارداتوں میں ملوث ملزم کی گرفتاری میں بری طرح ناکام ہوگئی، چھری مارکی گرفتاری کو اپنی کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔
جرائم پیشہ ملزم جیسا اصل چھرا مار ہاتھ نہ آیا تو پولیس نے غریبوں کو ستانا شروع کردیا، کراچی پولیس نے گلشن اقبال سے چھ روز قبل کیبل آپریٹر آصف کو گرفتار کیا تھا۔آصف کی گرفتاری پراس کے اہل خانہ اورعلاقہ مکین سراپا احتجاج ہیں، احتجاجی مظاہرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیبل آپریٹر آصف کی والدہ نے بتایا کہ پولیس نے میرے بیٹے کی ٹانگ پر گولی ماری اب اس کی رہائی کیلئے دولاکھ روپے مانگ رہی ہے۔
واضح رہے کہ چھبیس روز گزرنے کے باوجود پولیس چھرا مار چھلاوے تک تاحال نہ پہنچ سکی، ذرائع کے مطابق پولیس نے اس حوالے سے ایم کیو ایم لندن پر شک بھی ظاہر کیا ہے۔اب تک گلشن اقبال ڈویژن سے پچاس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مشتبہ افراد میں ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے کارکنان بھی شامل ہیں۔