چائے کے پودے کا جنیاتی راز دریافت
لاہور(نیٹ نیوز) ۔چین میں ماہرین نے کامیلیا سائنیسز نامی اس پودے کا جنیاتی کوڈ معلوم کیا ہے جس کے پتے کالی، سبز اور گہرے رنگ کی چائے بنانے میں کام آتے ہیں۔محققین نے یہ جائزہ لیا کہ کون سے کیمیکلز چائے کو ذائقہ دیتے ہیں۔چائے کے پودے کی ثقافتی اور معاشی اہمیت کے باوجود اب تک اس کی جنیات کے بارے میں بہت کم آگاہی حاصل ہوئی تھی۔چین کے کومنگ انسٹیٹیوٹ سے وابستہ لزہی گاؤ چائے کے پودے کے بارے میں کہتے ہیں کہ اس کے مختلف ذائقے ہیں لیکن یہ معمہ ہے کہ چائے کے پھول کی جنیات کی بنیاد کس پر ہے ۔کامیلیا سائنیسز نامی چائے کے پودوں کے گروہ کی 100 اقسام ہیں۔ ان میں باغ میں لگنے والا اس کا خوشنما پودا بھی شامل ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے کے پودے میں بڑی مقدار میں کیمیکلز موجود ہوتے ہیں جو اسے ایک خاص ذائقہ دیتے ہیں۔ اس میں کیفین اور فلیوو نائیڈز شامل ہوتے ہیں۔کامیلیا کی قسم سے تعلق رکھنے والے دیگر پودوں میں بھی یہ کیمیکلز موجود ہوتے ہیں تاہم ان کی مقدار نسبتاً کم ہوتی ہے ۔ ماہرین کے مطابق اس مطالعے سے مجموعی طور پر نہ صرف ان لوگوں کو بہت فائدہ ہو سکتا ہے جو چائے کا پودا کاشت کرتے ہیں بلکہ اس سے انھیں بھی فائدہ پہنچے گا جو دوائیاں بنانے اور میک اپ کا سامان تیار کرنے کے لیے بہت سے پودوں کو اگاتے ہیں۔