کراچی (ویب ڈیسک) سندھ میں ٹکٹوں کی تقسیم پر پیپلز پارٹی میں اختلافات پیدا ہوگئے، سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ اور نفیسہ شاہ پارٹی سے ناراض ہیں۔ کراچی لیاری اور کیماڑی کی نشستوں کے لیے امیدوار اب تک فائنل نہیں کئے جا سکے۔
دنیا کے مطابق انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر پیپلز پارٹی بھی تقسیم کے عمل سے گزر رہی ہے ۔ پیپلز پارٹی اب تک انتخابی امیدواروں کی فہرست جاری نہیں کرسکی۔ خیرپور میں وسان خاندان اور شاہ فیملی آمنے سامنے ہیں۔ذرائع کے مطابق خیر پور سے نواب و سال کو ٹکٹ جاری کرنے پر قائم علی شاہ اور ان کی صاحبزادی نفیسہ شاہ نے پارٹی قیادت کو اپنی ناراضی سے مطلع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوڈیرو ہاؤس میں ایک اجلاس کے دوران باپ بیٹی نے پارٹی قیادت کو ناراضگی سے آگاہ کیا اور چلے گئے ۔ پارٹی قیادت نے سید قائم علی شاہ اور نفیسہ شاہ سے الگ الگ ملاقات کی تاہم ان کی ناراضگی دورنہ ہوسکی۔ نفیسہ شاہ اور نواب وسان نے این اے 208سے ٹکٹ کے لیے درخواست دی تھی ۔ پارلیمانی بورڈ نے نفیسہ شاہ کے حق میں فیصلہ کیا تھا تاہم بعد میں نواب و سان کو ٹکٹ دے دیا گیا ۔ اس پر نوڈیرو میں قائم علی شاہ اور نفیسہ شاہ نے بلاول بھٹو کے سامنے ناراضی ظاہر کی ۔ سندھ میں وسان خاندان کے پاس پہلے ہی چار حلقے موجود ہیں۔ اس فیصلے پر سینئر کارکن بھی قیادت سے بدظن ہیں۔ کراچی میں بھی پیپلز پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم میں مشکلات کا شکارہے۔ لیاری، ملیر اور کیماڑی میں ہر کوئی اپنے امیدوار کو ٹکٹ دلانا چاہتا ہے۔ لیاری میں ایک طرف سینئر کارکنوں کی خواہش ہے کہان کے منتخب کردہ افراد کو امیدوار نامزد کیا جائے جبکہ نبیل گبول اپنے تجویز کردہ لوگوں کو امیدوار بنانا چاہتے ہیں ۔ کیماڑی میں بھی صوبائی اسمبلی کی نشست پر اختر جدون پارٹی ٹکٹ کے خواہش مند ہے جبکہ حال میں ن لیگ جھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ہمایوں خان بھی ٹکٹ چاہتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمایوں خان کو ٹکٹ دینے پر آمادہ گی ظاہر کی تھی تب ہی انہوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ یہی سبب ہے کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم اور پاک سر زمین کے سامنے تاحال مضبوط امیدوار نہیں لا سکی۔