پیر اعجاز ہاشمی سے مریم نواز کی ملاقات، دونوں جماعتوں میں تعاون پر اتفاق
گوجرانوالہ 14 ستمبر 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
جے یو پی کے مرکزی صدر کی رہائش گاہ پر ہونیو الی ملاقات میں پرویز رشید،دانیال عزیز، تہمینہ دولتانہ، ڈاکٹر جاوید اختربھی شامل
جے یو پی نے فوجی آمریتوں کی مخالفت کی،میاں نواز شریف کو جلاوطنی کے دوران احساس ہوا، پیر اعجاز ہاشمی
چودھری نثا ر علی خان کی عزت کرتی ہوں،کچھ نہیں کہوں گی،مخالفین سیاسی میدان میں مقابلہ کریں، مریم نواز کی میڈیا سے گفتگو
جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی سے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف نے ان کی گارڈن ٹاون رہائش گاہ پر ملاقات کی ، ملکی سیاسی صورت حال اور دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی حلقہ این اے 120میں حمایت کی اپیل کی۔اور انہیں جے یو پی کا دوبارہ مرکزی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد بھی دی۔ ملاقات میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید،وفاقی وزیر دانیال عزیز، تہمینہ دولتانہ،صوبائی وزیر مذہبی امور زعیم حسین قادری،جے یوپی پنجاب کے جنرل سیکرٹر ی ڈاکٹر جاوید اختر،لاہور کے جنرل سیکرٹری رانا رحمت علی، بیرسٹر اویس رضا ہاشمی،حاجی طاہر جاوید،ارشد حسین گردیزی،مفتی ارشاد حقانی،چودھری محمد یعقوب اور دیگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر مریم نواز نے جے یو پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی سے ٹیلی فون پر گفتگو بھی کی اور انتخابی تعاون پر تبادلہ خیال کیا ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے واضح کیا کہ جمعیت علما پاکستان اور مسلم لیگ کا ملک بنانے اور بچانے میں تعاون رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے یو پی نے ایوب خان اور ضیاالحق کی آمریتوں کی مخالفت کی ۔لیکن مسلم لیگ کو ہمیشہ فوجی آمروں نے یرغمال بنایا۔مگر میاں نواز شریف کو جنر ل پرویز مشرف کی غیر آئینی حکومت اورسعودی عرب جلاوطنی کے دوران فوجی آمریتوں کے نقصانات کا احساس ہوا۔دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون پہلے بھی رہا ، آئندہ بھی رہا۔ اس موقع پر مریم نواز نے حلقہ این اے 120 میںبیگم کلثوم نواز کی غیر مشروط حمایت پر پیر اعجاز ہاشمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام شریف فیملی کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی والدہ کی انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔یہ حلقہ ان کے لئے نیا نہیں، 2013ءمیں بھی وہ اپنے والد میاں نواز شریف کی انتخابی مہم چلاتی رہی ہیں۔چودھری نثا ر علی خان کی وہ عزت کرتی ہیں، ان کے بارے میں کچھ نہیں کہیں گی۔انہوںنے کہا کہ شکست کے خوف سے ان کے سیاسی مخالفین سرکاری وسائل کے استعمال کاالزام عائد کرکے بہانہ بنانے کی بجائے سیاسی میدان میں مقابلہ کریں۔