پنجاب بینک کی جانب سے قرضوں کی معافی، اپوزیشن سراپا احتجاج

لاہور: (نیوز وی او سی آن لائن) بینک آف پنجاب کی جانب سے قرضے معاف کرنے کے معاملے پر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ بینک نے ایک ارب اٹھاون کروڑ کے قرضے معاف کر دیئے، قرضے معاف کروانے والوں میں حکومتی سیاسی شخصیات کے رشتے دار بھی شامل ہیں۔
اپوزیشن قرضوں کے معاملے پر ایوان میں سیخ پا ہوئی۔ اپوزیشن ارکان پہلے سیٹوں سے اٹھے اور پھر سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔ ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، گو سپیکر گو کے نعرے بھی لگا دیئے۔
دوسری جانب رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ 167 افراد کی لسٹ میں سے صرف پانچ افراد کو 10 کروڑ روپے معاف کئے گئے۔ بینک نے پرنسپل رقم نہیں، مارک اپ کے 1 ارب 48 کروڑ 46 لاکھ روپے معاف کئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس عرصے میں دیگر بینکوں نے مارک اپ کی مد میں 35 ارب سے زائد کے قرضے معاف کئے ہیں۔ پرویز ملک کے بھائی جاوید اکرم پر دو کروڑ کا سود تھا، انہیں ایک کروڑ 25 لاکھ معاف کیا گیا۔
دریں اثناء، ایوان میں حکومت نے اعتراف کیا کہ صوبے میں 1329 سکول چاردیواری تک سے محروم ہیں۔ 606 سکولز کو ٹائلٹس اور 301 کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ صوبے کے 3764 سکولوں کو بجلی کے کنکشن ہی دستیاب نہیں ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں