پاکستان

پنجاب اور سندھ میں گندم کٹائی کا آغاز، سرکاری قیمت کا تعین نہ ہونے پر کاشتکار پریشان

👇👇👇🇵🇰🤝🇨🇦
Voice of Canada اردو
پنجاب اور سندھ میں گندم کٹائی کا آغاز، سرکاری قیمت کا تعین نہ ہونے پر کاشتکار پریشان

رپورٹ: بشیر باجوہ | وی او سی اردو | تاریخ: 9 اپریل 2025

پنجاب اور سندھ کے مختلف اضلاع میں رواں سال کی گندم کٹائی کا عمل تیزی سے جاری ہے، مگر حکومتی سطح پر سرکاری خریداری نرخ کے اعلان میں تاخیر نے کاشتکاروں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

سندھ میں بےیقینی، پنجاب میں کم نرخ پر فروخت

سندھ میں ابھی تک حکومت کی جانب سے گندم خریداری مہم شروع نہیں کی گئی، اور نرخوں کا بھی اعلان نہیں ہوا، جس کے باعث کئی کاشتکار نجی آڑھتیوں کے رحم و کرم پر اپنی فصل فروخت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

پنجاب میں اگرچہ کٹائی کا عمل قدرے آگے ہے، مگر کسانوں کو مارکیٹ میں 3200 سے 3400 روپے فی من کے درمیان نرخ مل رہے ہیں، جبکہ گزشتہ سال سرکاری ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا گیا تھا۔

کاشتکاری کی لاگت میں نمایاں اضافہ

کسان اتحاد کے اعداد و شمار کے مطابق، کھاد، بیج، ڈیزل، کرایہ اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں 20 سے 30 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت اوسط لاگت فی ایکڑ 75 سے 85 ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے، جبکہ فی ایکڑ پیداوار 30 سے 35 من کے درمیان ہے، جو فی من 2500 سے کم قیمت پر فروخت ہونے کی صورت میں کسان کو نقصان میں ڈال دیتی ہے۔

کسان اتحاد کا مؤقف

مرکزی صدر کسان اتحاد، خالد کھوکھر کا کہنا ہے کہ “حکومت اگر وقت پر گندم کا ریٹ مقرر نہیں کرتی، تو کسان مجبوری میں اپنی فصل کم قیمت پر بیچنے پر مجبور ہو گا۔ زراعت تباہ ہوئی تو معیشت کا پہیہ بھی رُک جائے گا۔”

انہوں نے حکومت سے فوری مطالبہ کیا کہ سرکاری نرخ کا اعلان کیا جائے، اور گندم خریداری مراکز کو جلد فعال کر کے کسانوں کو سہولت فراہم کی جائے۔

پس منظر میں بڑھتی درآمدات کا خدشہ

زرعی ماہرین کے مطابق اگر مقامی گندم کم قیمت پر فروخت ہوتی رہی اور کسان آئندہ فصلوں سے منہ موڑنے لگے تو حکومت کو مستقبل میں بیرونِ ملک سے مہنگی گندم درآمد کرنی پڑے گی، جس کا براہِ راست اثر ملکی زرمبادلہ پر پڑے گا۔

وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

50% LikesVS
50% Dislikes

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button