پشاور چرچ حملہ کیس: عدالتی فیصلے پرعملدرآمدنہ ہواتوچاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریزذمہ دارہوں گے:چیف جسٹس ک
لاہور(نیوز وی او سی آن لائن) سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پشاور چرچ حملہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ 4سال گزرگئے مگرعدالتی فیصلے پرعملدرآمدنہیں ہوا، چیف جسٹس نے وفاق سے عدالتی فیصلے سے متعلق عملدرآمدرپورٹ طلب کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ اگر عدالتی فیصلے پرعملدرآمدنہ ہواتوچاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریزذمہ دارہوں گے اورفیصلے پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میںوفاقی سیکریٹری مذہبی امورعدالت میں پیش ہوکروضاحت دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور چرچ حملہ کیس کی سماعت سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے کی ۔چیف جسٹس کا برہمی کا اظہار کرتے کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پرعملدرآمدکیوں نہیں ہوا۔انہوں نے ریماکس دیئے کہ عدالتی فیصلے پرعملدرآمدنہ ہواتوچاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریزذمہ دارہوں گے۔بتایا جائے عدالتی فیصلے کی روشنی میں قومی اقلیتی کونسل کیوں نہیں بنائی گئی؟اور مذہبی رواداری ٹاسک فورس کیوں عمل میں نہیں لائی گئی؟جسٹس عمرعطابندیال کا کہنا تھا کہ بتایا جائے نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کیااقدامات کیے گئے ہیں؟،4سال گزرگئے مگرعدالتی فیصلے پرعملدرآمدنہیں ہوا۔اس موقع پر درخواست گزار نے عدالت میں موقف اپنایا کہ پنجاب اورکے پی میں نصاب سے نفرت انگیزموادکافی حدتک دورکردیاگیامگردیگرصوبوں میں کوئی اقدامات نہیں ہوئے۔چیف جسٹس نے وفاق سے عدالتی فیصلے سے متعلق عملدرآمدرپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیصلے پر عملدرآمدنہ ہواتووفاقی سیکریٹری مذہبی امورعدالت میں پیش ہوکروضاحت دیں۔