پاک افغان سرحد جلد مکمل طور پر کھول دی جائے گی، سرتاج عزیز
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ تیرہواں ای سی او سربراہ اجلاس یکم مارچ کو ہو گا جس میں اعلیٰ سطح پر شرکت اس اجلاس کی اہمیت میں اضافہ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ای سی او کے تحت 1995 میں ای سی او ٹریڈ اینڈ ڈیویلپمنٹ بینک قائم کیا گیا، اس بینک کا ہیڈ کوارٹر آج کل ترکی میں ہے۔ ای سی او میں 10 سے 11 اسپیشلائزیڈ انسٹیٹیوشنز بنائے گئے ہیں اور ای سی او میں سب سے اہم کامیابی اقتصادی ٹریڈ کوٹہ کی ہے، اس سے تجارت کی راہ میں رکاوٹیں ہٹانے میں مدد مل رہی ہے، مذیر ٹریڈ بیرئر ختم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے-
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات سے اس سربراہ اجلاس کو کوئی خطرہ نہیں، واقعات سے روابط اور اجلاس رکا نہیں کرتے، کانفرنس کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور اس کانفرنس کے انعقاد سے دنیا بھر میں ہمارا مثبت تشخص اجاگر ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ ای سی او کا ایک اہم منصوبہ ای سی او فنڈ فار ڈیویلپمنٹ آف افغانستان کا قیام ہے اور اجلاس میں شرکت کے لئے 7 ممالک نے یقین دہانی کرائی ہے تاہم افغانستان نے ابھی تک شرکت کی تصدیق نہیں کی، افغان وزیر خارجہ آ رہے ہیں تاہم خواہش ہے کہ اس سے اور سطح کی شرکت ہو، افغانستان کے ساتھ موجودہ صورتحال پر مختلف سطح پر بات چیت جاری ہے، کانفرنس کے موقع پر بھی اس حوالے سے بات چیت ہوگی۔ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد سے بند پاک افغان سرحد کے حوالے سے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد ایک دو روز میں آمدروفت کیلئے مکمل طور پر کھول دی جائے گی۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس بھی اسلام آباد میں ہو اور ای سی او اجلاس کے بعد دنیا کو معلوم ہو جائے گا کہ پاکستان بڑی کانفرنس کروا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش ناکام ہو چکی ہے جبکہ سی پیک کے بعد خطے کو باہمی طور پر منسلک کرنے کے عمل میں تیزی آئی ہے اور اس صورتحال میں ای سی او کو فعال کیا جانا اہم ہے۔ ای سی او سربراہ اجلاس کا مرکزی خیال علاقائی روابط ہے اور اجلاس کے تھیم کی وجہ سے سی پیک کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔