پاکستان کو تنہا نہیں کیا جارہا: امریکی قانون ساز
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
امریکی کانگریس میں پاکستانی دھڑے کی سربراہی کرنے والی رکن کانگریس شیلا جیکسن لی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو امریکا میں تنہا کیے جانے کا کوئی اشارہ سامنے نہیں آیا ہے۔
پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے منعقدہ بین المذاہب افطار ڈنر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور افغانستان کے حوالے سے اپنی پالیسیوں کا جائزہ لے رہی ہے تاہم اس معاملے کا بحث کے لیے کانگریس میں آنا باقی ہے۔
شیلا جیکس کا کہنا تھا کہ ‘مجھے ایسا کوئی واضح اشارہ نظر نہیں آرہا کہ امریکا میں پاکستان کو تنہا کیا جارہا ہو، تمام بین الاقوامی تعلقات اونچ نیچ کا شکار ہوتے ہیں بالخصوص وہ تعلقات جنہیں ہم زیادہ اہمیت دیتے ہیں تاہم اصل بات یہ ہے کہ انہیں کس طرح حل کیا جاتا ہے اور میرا ماننا ہے کہ امریکا میں یہ روایت جاری ہے’۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی پالیسی کو سخت کرنے اور پاکستان میں ڈرون حملے بڑھانے سمیت امداد میں کمی جیسی میڈیا رپورٹس کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ پالیسی میں ہونے والی تبدیلیوں پر امریکی کانگریس میں بحث ہونا ابھی باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹیلرسن پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں ہونے والی تبدیلی پر اراکین کانگریس سے بات کریں گے اور وہ کون ان تبدیلیوں کا جائزہ لیں گی۔