پاکستان میں کسی دہشت گرد گروپ کی پناہ گاہ نہیں، واشنگٹن پوسٹ
پاکستان اورامریکا میں انٹیلی جنس تعاون سے القاعدہ کے ابوزبیدہ، رمزی بن الشعیبی، خالدشیخ اور یونس الموریطانی پکڑے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل
پاکستان اورامریکا میں انٹیلی جنس تعاون سے القاعدہ کے ابوزبیدہ، رمزی بن الشعیبی، خالدشیخ اور یونس الموریطانی پکڑے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل
واشنگٹن: امریکا کے معروف اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کسی دہشتگرد گروپ کی پناہ گاہ موجود نہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق پاکستان نے اپنے سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کوختم کرنے میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں جب کہ پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کی بدولت آج سرحدی علاقے مکمل طور پر دہشت گردوں سے کلیئرکرالیے گئے اورعسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کے تمام کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ڈھانچے کو تباہ کردیا گیا ہے تاہم پاکستان کے اندرکسی بھی دہشت گردگروپ کی کوئی پناہ گاہ نہیں ہے جب کہ پاکستان پرلگائے جانے والے بے بنیاد الزامات بندہوجانے چاہئیں۔
واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں جب کہ پاکستان اور امریکا کی انٹیلی جنس کمیونٹی کے درمیان تعاون جس کے تحت حالیہ برسوں میں القاعدہ کے بڑی تعداد میں لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا۔ بدنام زمانہ القاعدہ رہنما ابوزبیدہ، رمزی بن الشعیبی، خالدشیخ محمداوریونس الموریطانی کوپاکستان کے موثرتعاون کے باعث گرفتار کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹرجارج ٹینٹ سمیت سینئر امریکی حکام نے بھی القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد نیٹ ورکس کا کھوج لگانے کے لیے شاندارپاکستانی تعاون کی توثیق کی۔
واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی اورامن وامان کی بہترصورتحال کے ساتھ پاکستان پہلے اقتصادی بحالی کے راستے پر چل رہاہے۔