پاکستان اور آئرلینڈ کا ٹیسٹ میچ یادگار کیوں ؟
پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان ڈبلن میں جاری ٹیسٹ میچ میزبان ٹیم کے فالو آن اور دوسری اننگز کیون اوبرائن کی سنچری کے بعد یادگار ترین میچز میں شمار کیا جائےگا۔
آئرلینڈ کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پہلے دن کا کھیل تو بارش کی نذر ہوا،جس کے بعدپاکستان کے شروع کے 6 کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تاہم ساتویں وکٹ پر شاداب خان اور فہیم اشرف نے شاندار شراکت قائم کی اور مہمان ٹیم کو 9 وکٹ 310 رنز پر اننگز ڈیکلیئر کرنے کا موقع فراہم کیا۔
پاکستان اور آئرلینڈ کا ٹیسٹ میچ یادگار کیوں ؟
تیسرے دن کے کھیل کے دوران دلچسپ بات یہ رہی کہ آئرلینڈ کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 130رنز پر ڈھیر ہوئی تو یہ پاکستان کے ہاتھوں یہ کسی بھی ٹیم کا 16برس بعد فالو آن تھا ، اس سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم 2002ءمیں فالو آن کا شکار ہوئی تھی ۔
پاکستانی کپتان سرفراز احمدنے آئرلینڈ کی بیٹنگ لائن کو آسان ہدف سمجھا اور فالو آن کی شکار ٹیم کو ایک بار پھر بیٹنگ کرائی ،کیون اوبرائن کی سنچری ،اسٹیوریٹ تھامسن کی نصف سنچری اور ایڈجوائز کے شاندار 43رنز کی بدولت اسکور بورڈ پر 300سے زائد کا اسکور بنانے میں کامیاب رہی ہے ،جس سے لگا کہ گرین کیپ کے قائد کا فیصلہ درست نہ تھا ۔
کیون اوبرائن اپنےملک کے اولین ٹیسٹ میچ میں سنچری بنانے والے دنیائے کرکٹ کے چوتھے بیٹسمین بن گئے ہیں،ان سے قبل چارلس بینر مین ،ڈیو ہائوٹن ،امین الاسلام یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
پاکستان اور آئرلینڈ کا ٹیسٹ میچ یادگار کیوں ؟
ٹیسٹ کرکٹ کا پہلا میچ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان 1877ء میں میلبورن میں کھیلا گیا ،جس میںآسٹریلوی بیٹسمین چارلس بینرمین نے 165رنز بناکر زخمی ہوئے تو تاریخ نے انہیں اپنے ملک کے اولین ٹیسٹ میچ میں سنچری بناکر ناٹ آئوٹ کھلاڑی لکھا ،وہ دنیا ئے کرکٹ کے پہلے سنچری میکر ہیں۔
چارلس بینر مین کی سنچری کی 115سال بعد زمبابوے کی ٹیم نے 1992ء میں اپنا ڈیبیو میچ ہرارے میں بھارت سے کھیلا ،اس میں نومولود ٹیسٹ ٹیم نےبھارت کے 60 سالہ ٹیسٹ کرکٹ تجربے کو دن میں تارے دکھادیے اور 456رنز بنائے،میچ میں ڈیو ہائوٹن 121رنز کی شاندار اننگز کھیلی ،یوں وہ اپنے ملک کے ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں دوسری پوزیشن پر براجمان ہوگئے ۔
بنگلادیش بھی وہ ٹیم ہے، جس نے اپنا اولین ٹیسٹ میچ بھارت کے خلاف کھیلا،اس سے قبل پاکستان اور زمبابوے نے اپنے ڈیبیو میچز بھارت ہی سے کھیلے ہیں،2000ء میں ہونے والے اس میچ میں بنگلادیشی شیروں نے گنگولی الیون کے خلاف 400ررنز بنائے ،میچ کی خاص بات امین الاسلام کی شاندار سنچری رہی ،وہ اپنے ملک کے ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے والے کرکٹ کے تیسرےکھلاڑی بن گئے ۔
ڈبلن ٹیسٹ میچ اپنے آغاز سے ہی یادگار ہے ،اس کی ایک وجہ تو یہ ہے آئرلینڈ وہ ٹیم بنی ہے جس نے اپنا ڈیبیو ٹیسٹ پاکستان سے کھیلا ہے ،اس سے قبل زیادہ تر ٹیموں نے اپنے اولین ٹیسٹ میچ انگلینڈ اور بھارت کے خلاف کھیلے ہیں۔