پانامہ خلائی مخلوق کا پیدا کردہ نہیں نواز شریف کے اپنے کرموں کا پھل ہے:قمر زمان کائرہ
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہپانامہ خلائی مخلوق کا پیدا کردہ نہیں ، نواز شریف کے اپنے کرموں کا پھل ہے، نواز شریف اداروں کو لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں، بار بار یہی کہتے ہیں اداروں کو شکست دینی ہے،ووٹ کی عزت کو پامال کرنے والے کو جب نا اہل کیا گیا تو اسے عزت یاد آ گئی ،مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائی کرنے والے نواز شریف سے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئیں تو برا مان گے ،ووٹ کو عزت دو کا نعرہ سیاسی ہے جس درخت کی بنیاد ہی درست نہ ہو وہ پھل نہیں دے گا۔
نجی ٹی وی چینل کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نواز شریف ماضی میں اپنے مخالفین پر مقدمات بناتے رہے،اُنہوں نے بی بی شہید کے خلاف انتقامی کارروائی کی اور جعلی مقدمات بنائے، بے نظیر شہید کو جعلی مقدمات میں پیشیاں بھگتنی پڑیں،سب جانتے ہیں نواز شریف نے کس سے مل کر سازشیں کیں؟ ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خود کہا تھا کہ جو کرپشن کرتے ہیں وہ اپنے نام پر جائیدادیں نہیں بناتے ،اپنے بیوی بچوں کے نام پر بناتے ہیں،اب ان کی اپنی جائیدادیں بچوں کے نام پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کسی خلائی مخلوق کا پیدہ کردہ نہیں یہ نواز شریف کے اپنے کرموں کا پھل ہے اور اپنے کرتوت ہیں، پانامہ میں دنیا بھر کے بڑے بڑے نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے مسلمانوں کے دشمن، قتل و غارت گری کے ذمہ دار اور انسانیت کے دشمن نریندر مودی کو اپنی نواسی کی شادی پر گھر بلایا ،جندال کو مری لے گئے کیا یہ غداری نہیں؟ ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے لندن میں جائیدادیں تسلیم کیں ،اب ان سے حساب مانگا جا رہاہے اور وہ حساب دینے سے بھاگ رہے اور اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، نواز شریف بار بار یہ کہتے ہیں کہ اداروں کو شکست دینی ہے وہ فوج اور عدلیہ کے خلاف باتیں کر رہے ہیں اور اداروں کو لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے چیئر مین نیب سے بھارت میں رقم بھیجنے کا سوال پوچھا تھا، عدالت نے نیب چیئر مین سے کہا تھا کہ تفتیش کیوں نہیں کی ؟ نواز شریف سے جب اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئیں تو وہ برا مان گئے، نواز شریف عوام کو مشتعل کر رہے ہیں کہ فوج کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ، وہ کہتے ہیں ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ’’ووٹ کو عزت دو ‘‘ سیاسی نعرہ ہے، جو خود ماضی میں ووٹ کی عزت کو پامال کرتا رہا، جب عدالت نے اسے نا اہل کیا تو اسے ہی ووٹ کا تقدس یاد آ گیا ،اسامہ بن لادن سے پیسے لے کر بے نظیر کی حکومت گرانے والا، ووٹ خرید کر حکومتیں بنانے والا آج ووٹ کو بنیاد بنا کر فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے مگر جس درخت کی بنیاد ہی غلط ہو اس سے پھل نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان عوامی نعرہ تھا اور آج بھی ہے ۔