ایڈیٹرکاانتخاب

پاسداران کو دہشتگرد قرار دینا اعلان جنگ ہے,ایران کا واشنگٹن کو پیغام

تہران ( نیوزایجنسیاں)ایران نے امریکی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کی کسی تجویز پرعمل درآمد نہ کرے ،کسی بھی ملک کی مسلح افواج ملک کی سلامتی اور دفاع کی ضامن ہوتی ہیں،اگر امریکہ نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد فوج قرار دیا تو اسے ایران کے خلاف اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کے معاون خصوصی اور ایرانی جوہری توانائی ایجنسی کے چیئرمین علی اکبر صالح نے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ممکنہ طور پر پاسداران انقلاب کو دہشت گرد فورس قرار دینا اور اس پر پابندیاں عائد کرنا ایران کے خلاف اعلان جنگ سمجھا جائے گا۔لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی اکبر صالح نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر طے پائے معاہدے کو ختم کرنے کے عالمی سطح پر تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے ،اگر امریکی صدر نے ایران سے معاہدہ توڑا تو تہران جوابی اقدامات پر مجبور ہوگا۔ادھر ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر علی لاریجانی کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری ڈیل سے امریکہ کی دستبرداری حقیقت میں بین الاقوامی سمجھوتے کو ختم کر دے گی،جس سے بین الاقوامی افراتفری جنم لے سکتی ہے ۔وہ شہر سینٹ پیٹرز برگ میں انٹرنیشنل پارلیمانی فورم کے اجلاس میں شریک ہیں۔دریں اثنا امریکی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ مائیک بومبیو نے ایران کو آیت اﷲ اور ان کے پاسداران انقلاب کے تحت دوسری داعش قرار دیدیا۔ٹیکساس یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایران ایک مجرم پولیس ریاست ہے ۔ ایرانی وزارت انٹیلی جنس اور پاسداران انقلاب اس مطلق العنان مذہبی آمریت کے نظام کے ہاتھوں میں کریک ڈاؤن کے آلہ کار ہیں۔پاسداران انقلاب مرشد کے آگے جھکی ہوئی ہے اور وہ تباہ کن شہنشاہیت کی قیادت کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں اپنا رسوخ بڑھا رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب نے واشنگٹن میں ایک دہشتگرد حملے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں دھماکہ موادپھٹنے سے ایک امریکی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button