پاسداران انقلاب نے جنوبی شام میں نئی ایرانی ملیشیا تشکیل دے دی
تہران 12 نومبر 2017
(بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
بریگیڈ 313 کی تشکیل خطے کے حوالے سے ایران کے فیصلہ کن عزائم سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے،محمد صبرہ
ایرانی سپاہ پاسدران انقلاب نے جنوبی شام میں 313بریگیڈ کے نام سے ایک نئی ملیشیا تشکیل دے دی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق شامی اپوزیشن کے رہنماوں نے خبردار کیا کہ نئی ملیشا درعا سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ انہیں سپاہ پاسداران انقلاب کے مالی وسائل اور تربیت فراہم کی گئی ہے جس کا مقصد جنونی شام میں کشیدگی کم کرنے سے متعلق معاہدے کو ناکام بنانا ہے۔
نئی ملیشیا کا نام ایران کی فرقہ وارانہ سوچ کا عکاس ہے جس کی خطے میں ترویج کے لئے تہران ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔ شام کے اعلی مذاکرات کار محمد صبرہ کے بقول بریگیڈ 313 کی تشکیل خطے کے حوالے سے ایران کے فیصلہ کن عزائم سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔نئی ملیشیا کا ہیڈ کوارٹرعیسائی اکثریتی شہر ازرع میں واقع ہے تاہم اس میں شامل شیعہ جنگجووں کا تعلق جنوبی شام سے ہے۔
صبرہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران نے فرقہ وارانہ بنیاد پر بنائی جانے والی نئی ملیشیا تشکیل دیتے وقت خطے کے دیگر عناصر مکمل طور پر فراموش کر دیئے۔ایسا لگتا ہے کہ ایران، امریکا اور روس کے درمیان طے پانے والے ہمبرگ معاہدے کا سہارا لے رہا ہے جس میں تہران کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنی فوج اور ملیشیا کو شامی اردن سرحد سے کم سے کم 35 کلومیٹر دور رکھے۔بریگیڈ 313 کا ازرع شہر میں واقع ہیڈکوارٹر اسرائیل اور اردن سرحد سے 30 کلومیٹر کی مسافت پر ہے۔ یہ صورتحال ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان معاہدے کے لئے براہ راست خطرہ ہے