پارلیمانی کمیٹی نے سندھ انسداد بدعنوانی بل 2017 غیر آئینی قرار دیدیا
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
قومی احتساب بیورو کے قوانین سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے سندھ حکومت کا انسداد بدعنوانی 2017ء غیر آئینی قرار دیدیا۔
قومی احتساب بیورو کے قوانین سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی زیر صدارت ہوا ،کمیٹی نے سندھ حکومت سے کہا کہ نیب آرڈیننس غیر مؤثر کرنے کا بل واپس لے کر اس پر نظر ثانی کی جائے ۔
وزیر قانون نے کہا کہ سندھ حکومت کا نیب کا صوبے میں اختیار ختم کرنےکا بل غیر آئینی اورغیرقانونی ہے، سندھ اسمبلی نے قواعد نرم کرکے بل جلد بازی میں پاس کیا، آرٹیکل 143،142 کے تحت سندھ حکومت کے بل کا اطلاق نہیں ہوسکتا۔
ان کا مزید کہناتھاکہ سندھ حکومت نے آئین کی صریحاً خلاف ورزی کی ہے،کمیٹی میں شامل پیپلزپارٹی کے ارکان نے بھی سندھ سے نیب کے اختیارات ختم کرنے کے بل کی مخالفت اور نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔
وزیرقانون نے کہا کہ مجوزہ قومی احتساب کمیشن کا اطلاق ملک بھر میں ہوگا،کمیٹی نے مجوزہ قومی احتساب کمیشن بل کی 55 میں سے 53 شقوں کا جائزہ مکمل کرلیا ہے،کرپشن اور عوامی و سرکاری عہدیدار کی تعریف پر آئندہ اجلاس میں غور ہوگا۔
آرٹیکل 116 کے تحت گورنر سندھ کو 10 روز کے اندر نیب بل اسمبلی کو دوبارہ بھیجنے کا اختیار ہے۔دوسری طرف سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بھی اس بل کو چیلنج کرنے پر غور کر رہی ہے۔