ٹرمپ کی کیوبا کے حوالے سے پالیسی میں موڑ پر افسوس ہے
ماسکو: روسی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کیوبا کے حوالے سے پالیسی میں موڑ پر افسوس ہے اور اسے سرد جنگ دور کی یاد سے تعبیر کیا ہے۔ وزارت نے اپنی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیوبا کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ نئی پالیسی ہمیں سرد جنگ کی طرز میں تاریخ میں واپس لے جاتی ہے، جسے ہم پہلے ہی نصف حد تک بھول چکے ہیں۔ ٹرمپ نے جمعہ کے روز کیوبا کے ساتھ تعلقات بحال کرنے سے متعلق اپنے پیشرو باراک اوبامہ کے معاہدے کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اس کی بجائے راؤل کاسترو کی حکومت کے خلاف کیوبن عوام کی حمایت کی جائے گی۔ ماسکو کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی پالیسی میں تبدیلی یہ ظاہر کرتی ہے کہ کیوبا مخالف جذبات اب بھی بہت زیادہ حد تک پائے جاتے ہیں۔ اس پر اور کچھ نہیں افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اوبامہ کے دور میں پابندیوں میں نرمی اچھا سوچا سمجھا سیاسی فیصلہ تھا، جس میں کاسترو کے معمولی مخالفین کے سوا کسی کی ہار نہیں تھی۔ روس کا کہنا ہے کہ وہ کیوبا کے ساتھ ناقابل توڑ اظہار یکجہتی کے عزم کو دہراتا ہے۔