ٹرمپ کی ٹویٹ نے سب کو سوچنے پر مجبور کیاکہ اس کی ضرورت ہی کیا تھی،واشنگٹن پوسٹ
واشنگٹن: امریکی میڈیا نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹویٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی ٹویٹ کا مقصد خارجہ پالیسی کی دھجیاں اڑانا تھا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے اداریے میں لکھا کہ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹویٹ کا مقصد خارجہ پالیسی کی دھجیاں اڑانا تھا، سمجھ سے باہر ہے کہ امریکی صدر کے پاکستان مخالف ٹویٹ کا کیا مقصد تھا اور ٹویٹ سب کو سوچنے پر مجبور کر گیا کہ اس کی ضرورت ہی کیا تھی،عالمی سطح پر یوں پاکستان کی تذلیل کسی خصوصی حکمت عملی کا نتیجہ تھی یا محض جذبات پر قابو نہ رکھ کر امریکی صدر کا غصہ تھا۔
ایڈیٹوریل میں لکھا گیا کہ اگر ٹرمپ کی ٹوئٹس کا ریکارڈ رکھا جائےتو لگتا یہی ہے کہ امریکی صدر ہمیشہ کی طرح بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر وار کر گئے۔ اخبارنے لکھا کہ امریکی صدر کی ٹویٹ سے امریکی پالیسیوں کو ہی دھچکا لگے گا جیسے ان کے شمالی کوریا کے لیڈر پر بچگانہ حملے سے دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہوئے ہیں۔
اداریے کے مطابق امریکی صدر کی ٹوئٹ سے چند دن قبل ہی جب امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف لوٹل سے پاکستان کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ ہم پاکستان سے بات چیت کے مرحلے میں ہیں اور کسی قسم کی عوامی پیغام رسائی سے اجتناب کیا جائے گا۔