ٹرمپ کا سویڈن سے متعلق بیان وائٹ ہاؤس کے گلے پڑ گیا
واشنگٹن ڈی سی: امریکی صدر ڈونلڈ کا سویڈن سے متعلق حالیہ بیان وائٹ ہاؤس کے گلے پڑ گیا جس میں انہوں نے تازہ دہشت گردی کا تذکرہ کیا تھا لیکن وہ واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں تھا۔
دو روز قبل فلوریڈا میں اپنے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں اور ’’آپ دیکھئے کہ جرمنی میں کیا ہورہا ہے۔ آپ دیکھیں کہ پچھلی رات سویڈن میں کیا ہوا۔ سویڈن، کوئی اس پر یقین کرے گا؟ سویڈن۔ انہوں نے بڑی تعداد میں (پناہ گزین) قبول کئے؛ اور اب انہیں ایسے مسائل کا سامنا ہے جن کے بارے میں انہوں نے کبھی سوچا تک نہیں تھا۔ آپ دیکھئے کہ برسلز میں، نائس میں، پیرس میں اور ساری دنیا میں کیا ہورہا ہے۔‘‘
اس بیان پر سویڈن نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا اور امریکا میں سویڈش سفارت خانے نے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے وائٹ ہاؤس سے ٹرمپ کے بیان کی وضاحت طلب کرلی ہے جبکہ اپنی وضاحتی ٹویٹ میں ٹرمپ نے سارا ملبہ فاکس نیوز پر ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیا تھا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا اشارہ حالیہ دنوں میں سویڈن میں جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کی طرف تھا۔ اس پر امریکا میں سویڈن کے سفارت خانے نے ایک اور ٹویٹ کی جس میں پناہ گزینوں سے متعلق سویڈن کی پالیسی دستاویز کا لنک دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ فاکس نیوز پر چلنے والی ایک رپورٹ میں سویڈن سے متعلق بتایا گیا تھا کہ وہاں جرائم میں اضافے کی شرح کا براہِ راست تعلق پناہ گزینوں کی بڑی تعداد اور ان میں بے روزگاری سے ہے جبکہ اسی رپورٹ میں سویڈن کا مذاق اُڑاتے ہوئے اسے ’’پناہ گزینوں کی سپرپاور‘‘ بھی قرار دیا گیا تھا۔