ٹائیگر شروف کی کشمیری جدوجہد آزادی سے نفرت سامنے آگئی
ممبئی: ’’باغی 2‘‘ میں ایکشن سے بھرپور مناظر فلمانے پر ٹائیگر شروف پر ہر جانب سے تعریفوں کے ڈونگرے برسائے جارہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ فلم میں ایسے مناظر بھی شامل ہیں جن میں ناصرف براہ راست کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو طاقت سے کچلنے کے عمل کو جائز قرار دیا گیا ہے بلکہ اسے سراہا بھی گیا ہے اور اس کےباوجود پاکستان کے سینما گھروں میں فلم کی نمائش بھی جاری ہے۔
بھارتی فلمساز اپنی فلموں میں پاکستان، کشمیر اور مسلمان مخالف مواد شامل کرنا باعث اعزاز سمجھتے ہیں ان کا ماننا ہے کہ پاکستان اور مسلمان مخالف مواد دکھا کر ان کی فلمیں باکس آفس پر زیادہ بزنس کریں گی۔ اس کا مظاہرہ حال ہی میں’’باغی2‘‘ بھی میں دیکھنے میں آیا۔
باکس آفس پر دھوم مچانے والی فلم’’ باغی2‘‘میں گزشتہ برس کشمیر میں پیش آنے والے ایک حقیقی واقعے کو دہرایا گیا ہے۔ اپریل 2017 میں ایک ویڈیو بہت زیادہ وائرل ہوئی تھی جس میں بھارتی فوجی نتن لیتول گوگوئی نے ظلم و بربریت کی انتہا کرتے ہوئے ایک کشمیری نوجوان کو اپنی جیپ کے آگے باندھ کر وادی میں گھمایا تھا اور اپنے اس انسانیت سوز سلوک کی وجہ یہ دی تھی کہ اس نے ایسا کشمیریوں کے پتھراؤسے بچنے کیلئے کیا ہے۔ گوگوئی کے اس اقدام پر سوشل میڈیا پر اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اب ’’باغی2‘‘میں انسانیت سے عاری بھارتی فوج کے اس اقدام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اسی واقعے کو دہرایا گیا ہے۔ ٹائیگر شروف فلم میں بھارتی فوجی بنے ہیں اور ایک کشمیری نوجوان کو جیپ پر باندھ کرعلاقے میں گھمارہے ہیں۔
ہدایت کار اور ٹائیگر شروف کی اس حرکت کی دیگر لوگوں کے ساتھ خود بھارتی تجزیہ نگاروں نے بھی مخالفت کی ہے۔ فلمی تجزیہ نگار راجا سین کا کہنا ہےکہ انہیں بھارتی سینماسے اسی چیز کی امید تھی لیکن ٹائیگر شروف کیسے یہ غیر انسانی سلوک کرسکتے ہیں۔ اشوک نامی بھارتی پروفیسر نے کہا کہ بالی ووڈ صرف اخلاقی اور ذہنی طور پر پسماندہ نہیں ہے بلکہ اس میں انسانیت اور شرافت کی کمی بھی بے حد کمی ہے۔