وسیم اکرم نے قومی ٹیم پر بوجھ بننے والوں کو باہر بٹھانے کا مشورہ دیدیا
لاہور: وسیم اکرم نے قومی ٹیم پر بوجھ بننے والوں کو باہر بٹھانے کا مشورہ دیدیا۔
ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے کہا کہ صبح میچ میں وقفے کے دوران میں سیر کیلیے گھر سے نکلا اور تقریباً 50منٹ بعد واپس آیا تو 6کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے، یہ صورتحال دیکھ کر ایک دھچکا لگا، نیوزی لینڈ کا دورہ مشکل ہوتا ہے، ہمارے دور میں بھی ٹیم مشکلات کا شکار ہوجاتی تھی لیکن پھر بھی ہم فائٹ کر کے ہارتے تھے، بدقسمتی سے موجودہ ٹیم کی باڈی لینگوئج مثبت نہیں لگ رہی۔
سابق کپتان نے کہا کہ میں25 سال سے کہہ رہا ہوں کہ ابتدائی اوورز میں 4رنز فی اوور بنائیں، بیٹسمینوں کو یواے ای کی پچز کی عادت ہوگئی ہے، باؤنس اور سوئنگ پر گھبرا جاتے ہیں، شعیب ملک کا فٹ ورک درست نہیں، تجربہ کار بیٹسمینوں کو پرفارم کرنا چاہیے، جو بھی رنز نہیں کررہا اس کو باہر بٹھا دیں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ میںکچھ عرصے سے سن رہا ہوں کہ سرفراز احمد کو اوپر کے نمبروں پر بیٹنگ کیلیے آنا چاہیے،البتہ میرے خیال میں ان کا 7 یا 8ویں نمبر پر ہی کھیلنا بہتر ہے، اگر ٹیم بڑے اسکور کا تعاقب کر رہی ہو تو پھر وہ اوپر آسکتے ہیں لیکن سرفراز ہمیشہ پانچویں یا چھٹے نمبر پر نہیں چل سکتے۔
سابق قائد نے کہا کہ یواے ای کی کنڈیشنز میں ہمارے بولرز ریورس سوئنگ کے عادی ہو چکے لیکن نیوزی لینڈکی پچز پر ایسا نہیں ہوتا، محمد عامر بھی اسی لیے ناکام ہوئے۔
دوسری جانب سابق اسپنر عبدالقادر نے کہا کہ دورئہ نیوزی لینڈ کی تیاری ایک ماہ قبل ہی شروع کردی جاتی تو ٹیم کا یہ حشر نہیںہوتا، بیٹنگ پر بھروسہ نہیں تھالیکن بولرز نے کون ساکمال کردکھایا،اب سوچنے پر مجبور ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی میں کہیں تکا تو نہیں لگ گیا تھا۔
سابق اسپنر نے کہا کہ غیرملکی کوچز کو ٹیم سے غرض نہیں،پی سی بی میں بیٹھے نان کرکٹرز کو بھی ہار جیت کی فکر نہیں،ان کی پوری توجہ لیگز پر ہے،بورڈ کاانتظام کرکٹرز کے سپرد کیا جائے۔