وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ جب تک سرحدوں پر امن نہیں ہوگا اس وقت تک ترقی کا خواب بھی پورا نہیں ہوسکتا۔
چائینہ 15 مئی 2017
(نمائندہ بیجنگ نیوز وائس آف کینیدا)
بیجنگ میں ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں شرکت کے بعد ہانگ کانگ جاتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ خطے کے تمام ممالک کو سمجھنا چاہئے کہ جب تک سرحدوں پر امن نہیں ہوگا اس وقت تک ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سیاسی اور معاشی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلی آرہی ہے عوام اب معیشت کی بہتری کی جانب دیکھ رہی ہے، ون بیلٹ ون روڈ فورم کے تحت مواصلاتی نظام اور شاہراہوں کی تعمیر سے ترقی کا راستہ نکلے گا
اسی لئے اس کے انفرااسٹرکچر پر ریکارڈ 2 ہزارارب روپے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
اس سے قبل چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ بیلٹ روڈ فورم کی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گوادر کی تعمیر و ترقی تیزی سے جاری ہے، گوادر کی بندرگاہ مشرق مغرب اورجنوبی ایشیا کو آپس میں جوڑے گی اور اس کے ذریعے افریقی اور یورپی منڈیوں تک رسائی حاصل ہوگی۔ ہم نے مختصر وقت میں سی پیک کے تحت منصوبوں پر کام کیا، یہ منصوبہ نئی سپلائی اور مواصلاتی زنجیر تخلیق کرے گا اور بہت جلد گوادر وسیع مواقع کا شہر بن جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان پرامن ہمسائیگی و باہمی رابطوں کی پالیسی پر گامزن ہے اور مشترکہ، مساوی و جامع ترقی پر یقین رکھتا ہے، علاقائی تعاون سے ہی خطے میں کشیدگی اور تنازعات میں بھی کمی ہوگی جب کہ علاقائی اقتصادی تعاون موجودہ اور مستقبل کی نسلوں کو فائدہ پہنچائے گا۔
ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبے پر چین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ درحقیقت انسانیت کے نئے دور کا آغاز ہے، جس کے ذریعےغربت اورپسماندگی کے خاتمے میں مدد ملے گی، یہ منصوبہ غریب ملکوں کو امیر ممالک کے ساتھ جوڑے گا، ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ آدھی دنیا کے معیشیتوں کےلئے کشش کا باعث ہے، یہ منصوبہ تعاون بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے کا بہترین موقع ہے تاہم اس منصوبے کے علاوہ بھی ممالک اور اقوام کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت ہے، ہمیں طویل مدتی تعاون کےلئے جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، ایشیائی انفراسٹرکچر بینک اور بریٹن ووڈز انسٹی ٹیوشن باہمی تعاون کو بڑھانے میں کردار ادا کریں۔