وزیراعظم جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران پارلیمنٹ تقریر کو سچ ثابت کرنے کے لیے ڈٹ گئے
اسلام آباد 16جون 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈ)
قوم سے خطاب اور پارلیمنٹ میں تقریر کا حرف حرف سچ ،مگر چند باتوں ذکر نہ کر سکا وہ پوچھ لی جائیں وزیر اعظم کا جے آئی ٹی کے سامنے بیان نے حسین اور حسن نواز کی سب ،،کیتی کرائی ،،پرپانی پھیر دیا ہے
وزیراعظم جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران پارلیمنٹ تقریر کو سچ ثابت کرنے کے لیے ڈٹ گئے ۔قوم سے خطاب اور پارلیمنٹ میں تقریر کا حرف حرف سچ ،مگر چند باتوں ذکر نہ کر سکا وہ پوچھ لی جائیں ،وزیر اعظم کا جے آئی ٹی کے سامنے بیان نے حسین اور حسن نواز کی سب ،،کیتی کرائی ،،پرپانی پھیر دیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے جے آئی ٹی پیشی کے بعد وزیرا عظم ہائوس میں ایک مشاورتی اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،اسحاق ڈار ،وزیراعلیٰ شہباز شریف،سمیت دیگر سینئر رہنمائوں و پارلیمنٹرین شرکت کی ۔
وزیر اعظم نے اپنی پیشی سے متعلق ایک بار پھر اپنے رفقاء کو اعتماد میں لیا اور مشورہ بھی مانگاکہ اگر دوست کہتے ہیں تو وہ مستعفی ہونے کو تیار ہیں مگر تمام دوستوں نے ایسا کرنے سے منع کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے جے آئی ٹی پیشی سے متعلق تمام احباب کو اعتمادمیں لیا اور کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ اور قوم سے خطاب کی پاسداری کی اور انہوںنے جے آئی ٹی کو بتایا کہ انکا خطاب درست ہے ،ہو سکتا ہے چند چیزیں بھول گیا ہوں تو وہ پوچھی جا سکتی ہیں ۔
مقتد ر حلقہ کے ایک سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ اگر نواز شریف اپنے خطاب کو درست قرار دیتے ہیں تو پھر ایک بار انہوں نے اپنے سمیت پورے خاندان کو گہری دلدل میں پھنسا دیا ہے ،حسن اور حسین نواز نے جو اب تک کمیٹی کو ثبوت اور بیان دیے کیا وہ غلط سمجھے جائیں گے۔وزیر اعظم ہائوس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم جے آئی ٹی سمیت تمام تر بوجھ اپنے کندھوں سے اتار کر میاں شہباز شریف کے کندھوں پر اتار پھینکنا چاہتے ہیں اور وہ کسی حد تک کامیاب بھی ہو چکے ہیں ،اب تمام میدان پنجاب میں ہی سجے گا۔۔۔۔۔۔۔ظفرملک