پاکستان

نیب میں نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف کوئی کیس زیر سماعت ہے نہ کسی قسم کی انکوائری ہورہی ہے

اسلام آباد 31 جولائی 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
قومی احتساب بیورو نے ایل این جی درآمد کے منصوبے میں مبینہ طور پر کرپشن کی شکایت پر گزشتہ برس انکوائری کی اور اس شکایت میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے کر یہ انکوائری بند کردی تھی‘ نیب نے ایل این جی درآمد منصوبے کو قومی اور عوامی اہمیت کا حامل قراردے رکھا ہے
قومی احتساب بیورو (نیب) میں مسلم لیگ (ن) کے نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف کوئی کیس زیر سماعت ہے نہ ہی کسی قسم کی انکوائری ہورہی ہے‘ نیب نے ایل این جی کی درآمد کے منصوبے میں مبینہ طور پر کرپشن کی شکایت پر گزشتہ برس انکوائری کی اور اس شکایت میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے کر یہ انکوائری بند کردی گئی تھی‘ نیب نے ایل این جی کی درآمد کے منصوبے کو قومی اور عوامی اہمیت کا حامل قرار دیا دے رکھا ہے۔
پیر کو ’’آئی این پی‘‘ کو موصول ہونے والی سرکاری دستاویز ات کے مطابق نیب کراچی کو ایل این جی کی درآمد کے منصوبے میں مبینہ طور پر کرپشن کی شکایت موصول ہوئی جس کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی اور اس پر سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ اور متعلقہ حکام کے خلاف باضابطہ طور پر انکوائری شروع ہوئی جس میں شکایت میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ثابت ہوئے جس پر یہ معاملہ 19دسمبر 2016 کو نیب کراچی کے ریجنل بورڈ اجلاس میں زیر غور آیا۔
بورڈ میں تفصیلی غور کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کو بند کردیا گیا۔ بورڈ میٹنگ کے فیصلے میں کہا گیا کہ ایل این جی کی درآمد کا منصوبہ قومی اور عوامی اہمیت کا حامل ہے اور جاری منصوبے میں اس وقت کسی قسم کی تحقیقات قومی اور عوامی اہمیت کے حامل منصوبے کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہو گی اس لئے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب میں کسی قسم کا کوئی کیس ہے نہ ہی انکوائری ہورہی ہے جبکہ ایل این جی درآمد کے منصوبے کی انکوائری میں بھی شاہد خاقان عباسی کا نام وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شامل نہیں تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button