نیب ملک کی جڑیں کھوکھلی کررہا ہے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے جیٹ فیول اوپن مارکیٹ میں فروخت اور کرپشن سے متعلق کیس میں نیب سے ملزمان کے خلاف کیس کی تفصیلی رپورٹ کل طلب کرلی۔
جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ نیب ملک کی جڑیں کھوکھلی کررہا ہے۔نیب سے ملک کو سوائے رسوائی کے کچھ نہیں مل رہا۔
جیٹ فیول کی اوپن مارکیٹ میں فروخت اور 2ارب37کروڑ روپے کے کرپشن کیس میں ملزم ذیشان کریمی اور یاسر الحق آفندی کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے شیل کمپنی سے 13لاکھ لیٹر جیٹ فیول خریدا اور سرکاری اداروں کے بجائے فیول اوپن مارکیٹ میں فروخت کردیا۔ ملزم نے 2ارب37کروڑ روپے کا فراڈ کیا۔
عدالت نے پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر نیب پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ایک سال ہوگیا نیب سے انکوائری مکمل نہیں ہورہی۔14 روز میں انکوائری اور ایک ماہ میں کیس فائنل کرنے کی قانونی پابندی ہے۔
تفتیشی افسر نیب معاملہ کیا ہے کیا پیسے کھا رہے ہو؟ جسٹس گلزاراحمد کے استفسارپر تفتیشی افسرنے کہا کہ اپنا کام ایمانداری سے کررہا ہوں جس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آپ کی ایمانداری ہم نے جانچ لی۔
جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ اپنا تماشا تو بناتے ہو ملک کا تماشا بھی بنا رکھا ہے۔ عدالت نے نیب سے ملزمان کے خلاف کیس کی تفصیلی رپورٹ کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔