نیب آرڈیننس کےتحت تمام جرائم ناقابل ضمانت ہیں
اسلام آباد (نیوز وی او سی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس وفاقی قانون ہے اور پورے پاکستان میں یکساں طور پر نافذ العمل ہے جبکہ اس کے تحت انکوائری، انوسٹی گیشن اور احتساب عدالتوں میں ریفرنس قانون کے مطابق دائر کئے جاتے ہیں۔ نیب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کے بعض حلقوں میں نیب قانون (نیب آرڈیننس 1999ئ) سے متعلق کریمنل پروسیجر کوڈ 1998ء کے سیکشن 91 کے تحت ضمانتی بانڈ پر احتساب عدالتوں سے ملزموں کی ضمانت پر رہائی سے متعلق متعدد غلط فہمیاں گردش کر رہی ہیں اور اس حوالہ سے بالخصوص پنجاب اور خیبرپختونخوا میں رپورٹنگ کی جا رہی ہے۔ اس لئے عوام کو نیب آرڈیننس کے اس پہلو سے آگاہ کرنا ضروری ہے کہ نیب آرڈیننس کے تحت تمام جرائم ناقابل ضمانت ہیں اور نیب آرڈیننس کے سیکشن 9 بی کے تحت قابل دست اندازی جرم ہے اور نیب آرڈیننس کے سیکشن 24 ڈی کے تحت چیئرمین نیب اور مجاز حکام کی ہدایات پر انکوائری اور انوسٹی گیشن کے دوران نیب افسران کسی بھی ملزم کو گرفتار کر سکتے ہیں جبکہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 18 جی کے تحت احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کے بعد عدالت ملزم پر فرد جرم عائد کرتی ہے اور اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ نیب آرڈیننس خصوصی قانون ہے جبکہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 3 کے تحت یہ تمام عام قوانین/طریقہ کار پر بالادستی رکھتا ہے اور کریمنل پروسیجر کوڈ 1898ء کا سیکشن 91 مؤثر نہیں ہوتا۔