نواز شریف پانامہ کیس سے بچ نہیں پائیں گے,اگلےہفتے میں بہت سے انکشاف ہوں گے :عمران خان
قصور(نیوز وی او سی آن لائن)چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ شریف برادران میں نہ تو کوئی شرم ہے نہ کوئی حیاہے ، اپنی اشتہار بازی کیلئے انہوں نے 12 ارب روپے خرچ کر دئیے ہیں۔ اگر انہوں نے اپنا معمولی چیک اپ بھی کرواناہو تو یہ لندن میں جاتے ہیں اور یہ ہی نہیں ان کے بچوں کے بھی پاکستان میں چیک اپ کروانا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔
تفصیلا ت کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا قصور میں جلسے سے خطاب کے دوران حکومت پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہنا تھا کہ عام آدمی جھوٹ بولنے پر جیل میں اوروزیراعظم کو استثنی کیوں حاصل ہے؟ ، ان کے وکیل نے بھی کہا کہ وزیراعظم سیاسی شخصیت ہیں انہوں نے سیاسی بیان دیا ہے ، لیکن وزیراعظم کو خود خیال ہونا چاہیے تھا کہ پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر ملک کے عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں۔لیکن میں پاکستان کو بدلتا ہوا دیکھ رہا ہوں،پہلی بار سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی تلاشی لی جارہی ہے۔ عوام نے میرا ساتھ دیا،سڑکوں پر نکلے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہم ڈنڈے کھاکر وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں لے آئے لیکن اب نواز شریف پانامہ کیس سے بچ نہیں پائیں گے جبکہ آنے والے ہفتے میں بہت سے انکشاف ہوں گے، جب تک کرپشن پر قابونہیں پایا جاتا ملک ٹھیک نہیں ہوگا۔ہمارے ملک کا قانون ایسا ہے کہ یہاں بڑا چور ایوانوں میں اور چھوٹا جیلوں میں ہوتا ہے لیکن جوبھی سپریم کورٹ میں ہو رہا ہے پاکستان کا فائدہ ہوگا، اگرقطر ی خط جھوٹ نکل آیا تو وزیراعظم ک چھٹی ، اگر مریم نواز کی ملکیت ثابت ہوگئی تو چھٹی۔میاں صاحب آپکی چھٹی تو ہر حال میں پکی ہے۔
عمران خان نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اگر ٹی وی دیکھ رہے ہیں تو میری بات سنیں آپ ملک کے کرپشن کے بادشاہ ہو ۔میرے ساتھ خود بات کریں ۔مجھے سے موٹو گینگ سے گالیاں مت دلوائیں ۔شام کو مریم سب سے پوچھتی ہیں کہ تم نے عمران کو کتنی گالیاں نکالیں۔آپ تو وہ وزیر ہیں جو بل گیٹس اور اوباما کیساتھ پرچیوں پر بات کرتے ہیں ،ہمیں ایساوزیراعظم نہیں چاہیے، ہمیں وہ وزیراعظم چاہیے جوقائد کے خواب اور اقبال کے نظریے پر پاکستان بنائے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکو مت آئیگی تو ہم نیب بنائیں گے اور اس کاسربراہ ایسے آدمی کو بنائیں گے جوایمانداراور دلیر آدمی ہو۔ انہوں نے جناح ہسپتال میںعلاج کی سہولیات نہ ملنے پر ایڑھیاں رگڑ رگر کر جان دینے والی زہرہ بی بی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ قصور کی ماں تھی۔ان کے بچے علاج کی غرض سے انہیں لاہور لے کر آئے اور دکھے کھاتے کھاتے جناح ہسپتال آن پہنچے ۔شدید تکلیف کی حالت میں جب انہیں یہاں لایا گیا تو انہیں بستر تک نہ دیاگیا اور آخر کار ہسپتال کے ٹھنڈے فرش پر زندگی اور موت لڑتے لڑتے مرگئی۔ میرااپنے نوجوان بھائیوں اور بہنوں سے سوال ہے کہ یا تو پاکستان میں پیسہ نہ ہوتا، ایسی بیماری ہوتی یا دہشتگردی ہوتی کہ ہسپتال بھرے ہوتے؟تیس سالوں میں چھ دفعہ حکومت کی ،تین دفعہ خادم اعلیٰ رہا، کیوں کوئی کام نہیں کیا؟