نواز شریف عوام کا اعتماد کھو چکے ،پانامہ پیپرز کا فیصلہ عمران کے خلاف آیا تو انہیں سیاست چھوڑ دینی چاہئے :پرویز مشرف
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر)پرویزمشرف نے کہاہے کہ عمران خان نے اچانک دھرنے کا فیصلہ واپس لے کر اپنے کارکنان کو شدید مایوس کیا، اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کے حق میں آیا تو عمران خان کو سیاست چھوڑ دینی چاہیے کیوں کہ اب کسی دھرنے کی گنجائش نہیں،نوازشریف عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں لیکن حکومت کواپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہئے،ہمیں قومیت کی بجائے پاکستانی بن کر سوچنا اور کام کرنا چاہئے ،آرمی چیف کی مدت میں توسیع ہونی چاہئے ،عدل و انصاف ہو تو کل ہی پاکستان واپس آ جاؤں گا ۔
نجی ٹی وی چینل ’’ایکسپریس نیوز ‘‘ کے پروگرام ’’ٹو دی پوائنٹ ‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے جنرل (ر )پرویز مشرف کا کہنا تھا کہکہ عوام کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے امیدیں وابستہ ہوگئی تھیں جس کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد خیبرپختونخوا اور دیگر علاقوں سے اٹھ کر دھرنے میں شرکت کے لئے اسلام آباد پہنچی اور انہوں نے آنسو گیس کی شیلنگ اور دیگر سختیوں کو بھی برداشت کیا لیکن عمران خان نے اچانک دھرنے کا فیصلہ واپس لے کر اپنے کارکنان کو شدید مایوس کیا۔جنرل (ر )پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ آدمی کو سوچ سمجھ کے بات کرنی چاہئے اور وہ کہنا چاہئے جس پر 100فیصد عملدرآمد کر سکے ،کچھ کہہ کر پھر واپس نہیں جانا چاہئے ،اسی وجہ سے لوگ اب ان کا نام ’’یو ٹرن خان ‘‘ رکھ رہے ہیں،اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے خلاف آیا تو پھر انہیں سیاست چھوڑ دینی چاہئے ،سپریم کورٹ کا فیصلہ بتائے گا کہ عمران خان کا دھرنا کامیاب تھا یا ناکام ؟اب دھرنے کا زمانہ گزر چکا ہے سپریم کورٹ کو بھی اس بات کا احساس ہونا چاہئے اور انہیں انصاف پر مبنی فیصلہ کرنا چاہئے
۔ان کا کہنا تھا کہ جن ترقیاتی کاموں کا حکومت دعویٰ کر رہی ہے وہ تو میرے دور حکومت میں شروع ہوئے، حکومت کس کو بیوقوف بنا رہی ہے ؟ میری پرفارمنس سب پر واضح ہے میں نے کامیابی سے حکومت چلائی اور لوگوں کی بہتری کے لئے کام کیا ، غازی بروتھا ڈیم، چشمہ ٹو اور تھری، منگلا ڈیم کی ریزنگ میں نے کی،عوام کی آواز کلیئر اور یہ ہے کہ وزیر اعظم اپنا عوامی اعتماد کھو چکے ہیں،سوشل میڈیا پر وزیر اعظم اور ان کے بچوں کا مذاق اڑایا جا رہا اور لاکھوں لوگ مختلف باتیں کر رہے ہیں اور ایسی باتیں ہو رہی ہیں جن کا میڈیا پر ذکر بھی نہیں کیا جاسکتا، عوام نواز شریف کے ساتھ نہیں،پتا نہیں یہ کس خواب اور دنیامیں رہ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مجھے دانیال عزیز جیسے لوگوں کا کریکٹر دیکھ کر ہنسی آتی ہے ،مجھے ان کا کریکٹر دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے ،میں نواز شریف کو کہنا چاہتا ہوں کہ جب نواز شریف نہیں ہوں گے تو کل پھر یہ دوبارہ نئی حکومت کے ساتھ شامل ہو کر ان کے خلاف وہی باتیں کریں گے جو آج میرے خلاف کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کوئی غیر ملکی طاقت پاکستان میں حکومت بنانے کے لئے ڈکٹیٹ نہیں کرتی اور نہ ہی امریکہ اثر انداز ہو تا ہے ۔،عدالتیں مجھے زلیل کرنے کے لئے بار بار بلا رہی ہیں اگر فیئر طریقے سے مجھے عدل اور انصاف ملے تو میں کل ہی آ جاؤں گا ، حکومت کی جانب سے مجھ پرسیاسی اور جھوٹے مقدمات بناکرتنگ کیاجارہاہے ۔ عمران خان کی جانب سے دھرنے کے دوران مارشل لاء لگانے کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ دھرنے کے دوران میں اگرآرمی چیف ہوتاتوکبھی بھی مارشل لاء لگانے کانہ سوچتا،جبکہ اس طرح کی صورتحال کے پیش نظرآرمی چیف کے عہدے سے استعفیٰ دینے کوترجیح دیتا،سول حکومت ہی ہونی چاہئے ،اگر عوام کی ترقی ہو رہی ہے ،میری پاپولرٹی ڈاؤن ہو رہی ہو تو پھر مجھے گھر چلے جانا چاہئے ، مارشل لاء نہیں لگاناچاہئے ،تاہم حالات کاتقاضاہے کہ موجودہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع ہونی چاہئے ،اس سے دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے اقدامات میں خلل پڑیگا۔
متحدہ قومی موومنٹ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ میرے دور حکومت میں کراچی روشنیوں کا شہر تھا اور میں نے ایم کیو ایم سے 8 سال شریفانہ حکومت کرائی اور اس کے اگلے 8 سال کیا ہوا اس میں میرا کوئی کردار نہیں،میرے دور میں کسی کو اجازت نہیں تھی کہ وہ یہاں یا باہر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف زبان درازی کرے ،میرے دور میں کوئی پاکستان کے خلاف بات کرتا تو میں سیدھا ٹکر لیتا تھا ۔ہم سب پاکستانی ہیں ،ہمیں سندھی ،پنجابی اور مہاجر کے دائرے سے نکل کر بطور پاکستانی بن کر اس ملک کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا ،مجھے کوئی غم ہے تو وہ پاکستان کا ہے ،ہمیں پاکستان کو ٹھیک چلانا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ پاک سرزمین پارٹی کے رہنمامصطفیٰ کمال کی جانب سے گورنرسندھ پربے جاالزات اورتنقیداچھااقدام نہیں ہے ،وہ ان کے خلاف غلط الفاظ استعمال کررہے ہیں جوکہ قابل مذمت ہے،عشرت العباد نے بہت کامیابی کے ساتھ گورنر شپ چلائی ہے ،مصطفی کما ل نے بہت غیر ذمہ دارانہ باتیں کی ہیں ،اگر انہیں سیاست کرنی ہے تو غیر ذمہ دارانہ باتوں سے گریز کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم میرے لئے موزوں نہیں میرا کردار نیشنل لیول کا ہے جب کہ متحدہ سے میری کوئی ہمدردی نہیں، مہاجروں کو بھی کہتا ہوں کہ سب پاکستانی ہیں اس لئے اپنے آپ کو مہاجر کہنا چھوڑ دیں۔