نقیب کیس میں 4 دہشتگرد مارے، اعتراض ایک پر ہوا، راؤ انوار
سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ محسود مقابلے میں ملوث پولیس پارٹی کے خلاف تحقیقات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا جبکہ مقابلے میں 4 دہشت گرد مارے تھےاور ان میں سے صرف ایک پر اعتراض ہوا۔
نقیب اللہ مقابلہ کیس میں تفتیشی کمیٹیوں کے سامنے پیشی سے بھاگنے والے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے فون کے ذریعے میڈیا پر اینٹری دی اور کہا کہ نہ میں نے ملزمان کو پکڑا نہ مارا، اگر مقابلہ غلط ہے تو میں خود ملوث اہلکاروں کو سزا دیتا اور پولیس مقابلے کاسارا ملبہ مجھ پہ ڈال دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج میرےخلاف سازش کے تحت پروپیگنڈا کیا جارہا ہےاور میری قربانیوں کو بالائے طاق رکھ کر مجھے مجرم بنا کر پیش کیا جارہا ہے۔
راؤ انوار نے کہا کہ جہاز سے بم باری میں بھی معصوم لوگ مارے جاتے ہیں، نقیب اللہ کے معاملے میں غلطی ہو سکتی ہے لیکن ان کی کوئی بددیانتی شامل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کےبھی بچے ہیں، انہیں کیا پاگل کتے نے نہیں کاٹا ہے کہ وہ جعلی مقابلے کرتے پھریں۔