ایڈیٹرکاانتخابکراچی

نقیب اللہ کو ماروائے عدالت قتل کرنے کا معملا سنسنی خیز حقائق

کراچی 22 جنوری 2018
(بیورو رپوٹ پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
، تفتیش میں اہم پیش رفت چوکی انچارج اکبر ملا سے تفتیش جاری، تحقیقاتی کمیٹی کو شواہد مل گئے اکبر ملا نے چار جنوری کو دو دوستوں کے ہمراہ نقیب کو حراست میں لیا، سادہ لباس اہلکاروں نے گرفتاری کے تھوڑی دیر بعد نقیب اللہ کے ساتھ موجود دیگر دو افراد کو چھوڑ دیا تھا، نقیب اللہ نے چھوٹا پلازہ میں دو دکانیں حاصل کرنے کے لیے ایک لاکھ ایڈوانس دے رکھا تھا، نقیب اللہ نے ال آصف اسکوائر کے یونین صدر نازک میر کو ایک لاکھ ایڈوانس دیا اور قبضہ ملنے پر دس ہزار مہینہ دینے تھے، نازک میر کو کچھ عرصے قبل مبینہ ٹاون پولیس نے دستی بم اور دیگر مقدمات میں گرفتار کرکے جیل بھیجا تھا، ضمانت پر آنے کے بعد نازک میر کے چوکی انچارج علی اکبر ملا سے قریبی مراسم ہوگئیے تھے، نازک میر کے راو انوار سے بھی قریبی تعلقات تھے راو انوار کے آفس آتا جاتا تھا، نقیب اللہ کے ساتھ جن دوافراد کو نقیب کی رہائیش گاہ گلشن ویو کے سامنے ہوٹل سے اٹھایا گیا تھا خوف سے روپوش ہیں، نقیب کی گرفتاری کے بعد عباس ٹاون چوکی انچارچ علی اکبر ملا سادہ لباس اہلکاروں کے ساتھ آیا اور گلشن ویو کی انتظامیہ کو دھمکایا نقیب کی گرفتاری کا زکر نہ کریں، چوکی انچارج علی اکبر ملا کا موبائل مسلسل بند آرہا ہے وعدہ معاف گواہ بنا کر پیش کیا جاسکتا ہے، تحقیقاتی کمیٹی کی تفتیش تیز رفتاری سے جاری علی اکبر ملا راو انوار کا بھانڈا پھوڑ سکتا ہے، تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر راو انوار اور دیگر اہلکاروں کے خلاف ہونے والے مقدمات میں علی اکبر ملا کے بیان ہونگے، راو انوار کو بچانے کے لیے پیپلز پارٹی کے مقتدر حلقے فعال ہوگئے ہیں
راو انوار آصف علی زرداری کے خاص دوست سمجھے جاتے ہیں، تحقیقاتی کمیٹی کے سلطان خواجہ اور ثناء اللہ عباسی سندھ پولیس کی اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں، آزاد خان بھی سخت اور عوام دوست افسر مانے جاتے ہیں آئی جی سندھ کی مکمل حمایت ہے، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کی جانب سے راو انوار کے خلاف سخت اقدامات متوقع ہیں۔
ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے قبضے کی نیت سے گلشن معمار میں ایک گھر میں چھاپہ مارنے پر راو انوار کے دست راست انسپکٹر انار کو لاکپ کردیا تھا، راو انوار بدمعاشی کرتے ہوئے نیو ٹاون تھانے سے انار گل کو نکال لے گیا تھا، راو انوار آئی جی سندھ پولیس چیف کراچی ڈی آئی جی ایسٹ کے احکامات خاطر میں نہیں لاتا تھا، نقیب کیس کے بعد راو انوار کے قریبی ساتھیوں میں خوف کی لہر ہے وعدہ معاف گواہ بن سکتے ہیں،

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button