نریندر مودی کی پالیسیاں ملک توڑنے والی اور نظریات سے بھارت میں نفرت اور خوف ہراس پھیل رہا ہے:راہول گاندھی
نئی دہلی(نیوز وی او سی)ہندوستان کی سب سے بری اپوزیشن جماعت کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے ایک مرتبہ پھر نریندر مودی پر برستے ہوئے تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری رکھااور مودی کی پالیسیوں کو بھارت کے تانے بانے توڑنے اورنظریات کو ملک میں خوف اور نفرت پھیلانے کا سبب قرار دیا ہے ۔
ہندوستانی نجی چینل’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق کانگریس کے132ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے مودی پر تیر برساتے ہوئے سوالوں کی بوچھاڑ کردی اور کہا کہ مودی کی پالیسیاں ملک توڑنے کے مترادف ہیں ،وہ جن نظریات کا پرچار کر رہے ہیں اس سے نفرت اور ملک میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے ۔500اور ایک ہزار کے نوٹوں کی بندش کے حوالے سے نریندر مودی پر گرجتے ہوئے راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ نوٹ بندی ملک کے 50 امیروں کے لئے کی گئی ہے اور اس میں غریبوں کی قربانی دی جا رہی ہے، مودی اپنے اوپر لگنے والے سنگین الزامات کے جواب بھی نہیں دے رہے ۔انہوں نے نوٹوں کی بندش کے حوالے سے مودی سرکار پر تابڑ توڑ سوالات کی بارش کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی بتائیں 8 نومبر کے بعد کتنا کالا دھن پکڑا گیا ؟نوٹوں کی بندش سے ملک کو کتنا اقتصادی نقصان ہوا ؟ کتنے لوگوں کا روزگار گیا ؟نوٹوں کی بندش کے فیصلے سے کتنے لوگوں کی موت واقع ہوئی ؟ مودی نے کس سے پوچھ کر یہ فیصلہ لیا؟نوٹوں کی بندش کے وقت جن سے مشاورت کی گئی ان میں کتنے ایکسپرٹس تھے؟ ان کے نام بتائیں، 8 نومبر سے دو ماہ پہلے تک کتنے لوگوں نے بینکوں سے25 لاکھ سے اوپر پیسے جمع کرائے تھے؟۔
راہول گاندھی نے کہا کہ مودی کے نفرت پھیلانے والے نظریے سے ہم سب لڑیں گے ،مودی کرپشن کی بات کرتے ہیں،لیکن جب ہم نے دکھایا کہ بھارتی وزیر اعظم پر یہ سنگین الزامات ہیں اور ’’ سہارا اور برلا‘‘ کے پیپرزمیں بھی موجود ہیں لیکن پھر بھی مودی عوام کے سوالوں کے جواب نہیں دے رہے ۔