نااہل كو اہل بنانے والی قانون سازی باعث شرم ہے، طاہر القادری
لاہور: پاكستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ نا اہل كو اہل بنانے والی قانون سازی قابل مذمت اور باعث شرم ہے۔
اپنے ایک بیان میں ڈاكٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 21 نومبر كی كارروائی پارلیمانی تاریخ كا ایک اور سیاہ باب ہے، نا اہل كو اہل بنانے والی قانون سازی قابل مذمت اور باعث شرم ہے، حكومتی اراكین اسمبلی نے چور، ڈاكو، قاتل اور لٹیرے كے حق میں ووٹ دے كر 21 كروڑ عوام كا سر شرم سے جھكا دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حكمران عوام، آئین، جمہوریت، اخلاقی اقدار كی بجائے ایک كرپٹ خاندان كے محافظ ہیں، جب تک خائن كی باقیات اقتدار پر مسلط ہے، انسانیت اوراخلاقیات كا قتل عام جاری رہے گا۔
طاہر القادری نے سوال کیا کہ كیا قائد اعظم ؒ نے لٹیروں كو تحفظ دینے كے لئے پارلیمانی جمہوری نظام كی بنیاد ركھی تھی، كیا حكومتی مینڈیٹ صرف ایمانی اساس پر حملے كرنا اور قاتلوں كو تحفظ دینے تک محدود ہے، یہ كہاں كی جمہوریت ہے كہ جس میں ختم نبوت كے قوانین ختم ہوں، بے گناہوں كو دن دیہاڑے قتل كرنے والوں كی حفاظت ہو، عوام كے سیاسی، معاشی حقوق پر ڈاكہ زنی ہو۔ انہوں نے كہا كہ موجودہ متعفن اور گلا سڑا نظام صرف منی لانڈرنگ كرنے، عدالتوں كو گالیاں دینے، قومی سلامتی كے اداروں كو بدنام كرنے والوں كا محافظ نظام بن كر رہ گیا ہے جب کہ پاكستان ایماندار، صادق اور امین قیادت نے بنایا جسے بدعنوان سیاسی عناصر نے یرغمال بنا ركھا ہے۔
واضح رہے نااہل قرار دیئے گئے شخص کے پارٹی سربراہ بننے پر پابندی سے متعلق پیپلز پارٹی کا بل قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے مسترد ہوگیا ہے جب کہ بل کے حق میں 98 اور مخالفت میں 163 ووٹ آئے۔