نئے مالی سال کے لیے تقریباً 18 ہزار ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
پاکستان، اسلام آباد
نئے مالی سال کے لیے تقریباً 18 ہزار ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

آج، 10 جون 2025 کو، اگلے مالی سال کے لیے تقریباً 18 ہزار ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ اس بجٹ میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد ہونے کا امکان ہے۔

نئے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات 16 ہزار 286 ارب روپے ہوں گے، اور اگلے سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جو کہ 6 ہزار 501 ارب روپے بنتا ہے۔

تمام شعبوں میں ٹیکس استثنا ختم کرنے کی تجویز ہے، اور ٹیکس ریونیو کا ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے جبکہ نان ٹیکس ریونیو وصولی کا ہدف 5 ہزار 167 ارب روپے تجویز کیے جانے کا امکان ہے۔ نان ٹیکس ریونیو ملا کر 19 ہزار 298 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

بجٹ میں 2 اعشاریہ 5 فیصد کی شرح سے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ قرض پر سود کی ادائیگی کی مد میں 8 ہزار 207 ارب روپے اور دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

پیٹرولیم لیوی کو 78 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 100 روپے فی لٹر کرنے کی تجویز کی گئی ہے تاکہ 1300 ارب روپے حاصل کیے جا سکیں۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ کے لیے 1 ہزار ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، جس میں 120 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی این 5 شاہراہ بھی شامل ہے۔

صوبوں کو اگلے مالی سال کے دوران 8 ہزار 206 ارب روپے منتقل کیے جانے ہیں، اور صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 3 ہزار 300 ارب روپے ہو گا۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے، اور گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے۔ پنشنرز کے لیے 10 فیصد اضافے کا امکان ہے اور پنشن کی مد میں 1 ہزار 55 ارب روپے مختص کیے جانے ہیں۔

بجٹ میں سبسڈیز کے لیے 1 ہزار 186 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی ہے۔

یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز پر نئے ٹیکس اقدامات متوقع ہیں۔ حکومت ریٹیلرز پر ٹیکس کی وصولی مزید سخت کرنے کی بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کی تیاری میں آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

نان فائلر کے لیے جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کو ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدنے پر اضافی ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی، تاہم نقد خریداری پر 2 روپے فی لیٹر اضافی قیمت کا سامنا ہوگا۔ نان فائلرز کے لیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زائد کیش نکالنے پر ٹیکس کی شرح صفر اعشاریہ 6 فیصد سے بڑھا کر 1 اعشاریہ 2 فیصد کرنے کی تجویز بھی ہے۔

سول حکومت کے جاری اخراجات کے لیے 971 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔

یہ اجلاس آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی میں ہوگا۔

وی او سی اردو
🌐 www.newsvoc.com
📲 ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

ڈسکلیمر:
یہ خبر معتبر بین الاقوامی ذرائع (AFP، Bloomberg، العربیہ، ایل پائس) کی رپورٹس پر مبنی ہے۔ وی او سی اردو ان دعوؤں یا واقعات کی مکمل تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔

وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں