میری کردار کشی کی جا رہی ہے
متاثرہ طالبہ خدیجہ نے کہا ہےکہ اس کی کردار کشی کی جا رہی ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں خدیجہ کیس کےملزم کی بریت کےخلاف سماعت ہوئی،عدالت نےملزم شاہ حسین کی بریت کیخلاف اپیل جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں بینچ کو بھیج دی۔
طالبہ خدیجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ میری کردارکشی کی جارہی ہے،انصاف فراہم کیاجائے۔
چیف جسٹس نے ملزم کے والد سےاستفسار کیا کہ آپ نےسپریم کورٹ کے خلاف قرارداد کیسے پاس کرائی؟اگر کسی وکیل کی بیٹی کےساتھ ایسا ہوتاتو کیاآپ کا رویہ یہی ہوتا؟
واضح رہے کہ4 جون کو قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے مجرم شاہ حسین کو لاہور ہائیکورٹ نے ناکافی شواہد کی بنا پر بری کردیا تھا۔
مجرم شاہ حسین نے سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جہاں ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم نے کیس کا فیصلہ سنایا۔
مقامی عدالت نے ملزم شاہ حسین کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی، سیشن عدالت نے سات سال سے سزا کم کرکے پانچ سال کردی، بعد ازاں اسے رہا کردیا گیا۔
یاد رہے کہ شاہ حسین پر قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر چھریوں کے 23 وار کرکے اسے شدید زخمی کرنے کا الزام تھا۔